اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے واک کا اہتمام کیا گیا، اس موقع پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے واک کی قیادت کی۔
اس دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان ایس سی او سربراہی اجلاس کے شرکاکے خیرمقدم کے لیے تیار ہے، ایس سی او اجلاس میں رکن اور مبصر ملکوں کے سربراہان اور مندوبین شریک ہوں گے اور بھارت کے وزیر خارجہ بھی شرکت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ شان دار میزبانی کی ذمہ داری احسن طریقے سے انجام دیں گے، کئی سال بعد پاکستان بڑے عالمی ایونٹ کی میزبانی کر رہا ہے۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین کے وزیراعظم پاکستان کا دوطرفہ دورہ کریں گے جبکہ بھارتی وزیر خارجہ کی طرف سے دوطرفہ ملاقات کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایس سی او سیکریٹری جنرل میڈیا کو کانفرنس کے بارے میں بریفنگ دیں گے، وزارت اطلاعات، وزارت خارجہ سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز نے اپنی ذمہ داریاں انجام دیں، ان سب کا مشکور ہوں، تمام اداروں اور محکموں نے باہمی تعاون سے بہترین انتظامات کیے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کی عالمی سطح پر تنہائی کے مفروضے دم توڑ گئے، ملایئشیا کے وزیراعظم اورسعودی وفد کے دورے انتہائی کامیاب رہے، چینی وزیراعظم بھی اجلاس سے ایک دن پہلے آرہے ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ایک سیاسی جماعت نے 2014 میں بھی چینی وزیراعظم کے دورے کے موقع پر دھرنا دیا تھا اور اب احتجاج کی کال دے کر ایس سی او کو سبوتاژ کرنے کی کوشش میں مصروف ہے، قومی اہمیت کے ایونٹ کے موقع پر احتجاج مثبت پیغام نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اہم مواقع پر احتجاج ایک سیاسی جماعت کا وطیرہ ہے، انہیں اپنی غلطی درست کرنی چاہیے۔