وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاکہ افغان حکومت ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہی ہے۔انہوں نے دہشت گردوں کے تعاقب میں افغانستان میں کارروائیاں کرنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو ہمارے وجود کا دشمن ہوگا، اس کے پیچھے ہمیں کسی بھی ملک جانا پڑے ، تو ہم جائیں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاکہ افغان حکومت ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہی ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ جو ہمارے وجود کا دشمن ہوگا، اس کے پیچھے ہمیں کسی بھی ملک جانا پڑے ، تو ہم جائیں گے۔
وزیر دفاع نے الزام لگایا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے دور میں ٹی ٹی پی کو واپس اس لیے لایا گیا تاکہ ایک نجی ملیشیا قائم کی جاسکے ، نیشنل ایکشن پلان پہلے سے موجود ہے، اسے صرف بحال کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے حکومت آپریشن کا فیصلہ کرچکی ہے۔ وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا کہ جنگ ان کی دہلیز پر لے جائیں گے جو پاکستان میں بچوں کو شہید کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک اِس وقت حالت جنگ میں ہے،سکیورٹی فورسز کے جوان ہمارے بچوں کی حفاظت کیلئے شہید ہورہے ہیں۔ٹارگٹڈ آپریشن ہو یا جنگ دہشتگردوں کے خاتمے کا فیصلہ ہوچکا ہے۔
یاد رہے منگل کو اسپیکر قومی اسمبلی کی سربراہی میں ہونے والے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی سیاسی و عسکری قیادت نے خوارج اور دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنےکا فیصلہ کیا۔
قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی نے دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑنے اور لاجسٹک سپورٹ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ دہشت گردی کو اس کی ہر شکل میں ختم کرنا ہوگا۔