خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور بجلی بحال کرنے خود گرڈ اسٹیشن پہنچ گئے جس کے بعد میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا تنازع مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور اپنے علاقے کی بجلی بحال کرنے ڈی آئی خان گرڈ اسٹیشن پہنچ گئے اور اپنے اعلان کے مطابق لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے کر دیا۔ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا اب کسی علاقے میں 12 گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، اراکین اسمبلی اپنے علاقوں میں گرڈ اسٹیشنز کا دورہ کر کے لوڈ شیڈنگ شیڈول پر عملدرآمد کروائیں۔
دوسری جانب سنی اتحاد کونسل کے رکن فضل الٰہی بھی پشاور کے رحمان بابا گرڈ اسٹیشن میں داخل ہوئے اور زبردستی اپنے علاقے کی بجلی بحال کر دی۔ پولیس نے رحمان بابا گرڈ اسٹیشن سے زبردستی بجلی بحال کرانے کی ایف آئی آر تو درج کرلی تاہم مقدمے میں ایم پی اے فضل الہٰی کو نامزد نہیں کیا گیا۔
پیسکو حکام کا کہنا ہے کہ رحمان بابا گرڈ اسٹشین میں لاسز والے 10 فیڈرز دوبارہ بند کر دیئے گئے ہیں، رکن صوبائی اسمبلی فضل الٰہی کے حلقے میں ہائی لاسز والے فیڈرز ہیں اور ان فیڈرز پر 16 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔
پیسکو حکام کے مطابق خیبر پختونخوا کے دیہی علاقوں میں جہاں لاسز زیادہ ہیں وہاں بھی 16 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جاری ہے تاہم جن علاقوں میں لاسز نہیں ہیں وہاں لوڈشیڈنگ نہیں کی جا رہی۔