دنیاکی دوسری بلند چوٹی کے ٹو کو سرکرنےکی مہم جوئی کےدوران بلغاریہ کےکوہ پیما کی رسی ٹوٹ گئی تھی اور وہ برفانی شگاف میں گر کر ہلاک ہوگیا تھا۔
خیال رہے کہ کے ٹو کی سرمائی مہم جوئی کے فیصلہ کن مرحلے میں علی سدپارہ، ساجد سدپارہ اور جون سنوری بوٹل نیک پر پہنچ گئےہیں۔