Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    ہفتہ, دسمبر 27, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • اٹلی میں پاکستانیوں کیلئے نوکریاں، ساڑھے 10 ہزار کا کوٹہ منظور
    • کوہلی میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی، بھارتی حمایت یافتہ 5 دہشت گرد ہلاک
    • یو اے ای کے صدر کی صدر مملکت،وزیراعظم اور چیف آف ڈیفنس فورسز سے ملاقاتیں، تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
    • تاجکستان کی افغان طالبان کو سخت دھمکی
    • پی ٹی آئی حکومت جو کھنڈرات چھوڑ کر گئی تھی اس پر عمارت بننا شروع ہو چکی ہے،خواجہ آصف
    • ايشز سيريز، چوتھے ٹیسٹ کے پہلے ہی دن دونوں ٹیمیں پہلی اننگز میں آوٹ
    • لاہور: 9 مئی کے دو مقدمات کا تحریری فیصلہ جاری، محمود الرشید کو 33 سال قید اور 6 لاکھ روپے جرمانے کی سزا
    • متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان پاکستان پہنچ گئے
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » بلوچستان میں کوئلے کی کانیں محنت کشوں کی دشمن بن گئی
    اہم خبریں

    بلوچستان میں کوئلے کی کانیں محنت کشوں کی دشمن بن گئی

    جون 20, 2024کوئی تبصرہ نہیں ہے۔2 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Coal mines in Balochistan became the enemy of human lives
    Share
    Facebook Twitter Email

    بلوچستان میں کوئلے کی کانیں انسانی جانوں کی دشمن بن گئی ہیں۔بلوچستان میں حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے باعث کوئلے کی کانیں کھنڈرات بن کررہ گئی ہیں ۔پچھلے 10 سالوں میں 900 کے قریب کان کن مختلف حادثات میں تباہ ہو چکے ہیں۔

    بلوچستان میں کوئلہ کی کان کنی کا آغاز سن 1873ء میں ہوا تھا۔ جبکہ اس کے برعکس تقریباً ڈیڑھ صدی گذرنے کے باوجود بھی کانکنی کے طریقہ کار میں کوئی نئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ بلوچستان کی کوئلہ کانوں میں تقریباً 44 ہزار سے زائد محنت کش کام کرتے ہیں۔ جبکہ ان کوئلہ کانوں میں جدید حفاظتی آلات کی کمی، نہایت ہی ناکارہ مشینری، حکومتی غفلت اور ٹھیکیداری نظام کے باعث اس وقت ہزاروں کے قریب زندگیاں داؤ پر لگی ہوئی ہیں۔

    مزدوروں کے مطابق ان مقامی کوئلہ کانوں میں زہریلی گیس کے اخراج کے لیے وینیٹی لیٹر اور اخراج کے پائپ تک موجود نہیں ہیں۔ جبکہ کان کے اندر حادثات سے بچ جانے والے کان کن شدید مہلک قسم کی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔ کان کنوں کے مطابق کوئلے کے زرات صحت کے لئے نہایت ہی نقصان دہ ہوتے ہیں،یہ گردے خراب کردیتے ہیں، جس کی وجہ سے ہر روز کوئی نہ کوئی بیماری ہوجاتی ہے، دانتوں کو بھی شدید نقصان پہنچتا ہے۔

    بلوچستان میں محکمہ معدنیات کے حکام کے مطابق سالانہ 40 سے 50 لاکھ ٹن کوئلہ نکالا جاتا ہے۔ جبکہ اس کے برعکس گزشتہ 10 سالوں کے دوران 600 واقعات میں 900 کے قریب کان کن اپنی جانیں گنواچکے ہیں جبکہ رواں سال 21 حادثات میں 46 کان کن جاں بحق ہوگئے ہیں۔دوسری طرف صوبائی حکومت کے مطابق ان حادثات کی شرح کو کم کرنے کے لیے تمام حفاظتی انتظامات پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائےگا۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleافغان خواتین اپنی ہی سرزمین پر بے بسی کی زندگی گزار رہی ہیں
    Next Article خیبرپختونخوا:پیسکو نے بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق تفصیلات جاری کردیں
    Mahnoor

    Related Posts

    اٹلی میں پاکستانیوں کیلئے نوکریاں، ساڑھے 10 ہزار کا کوٹہ منظور

    دسمبر 27, 2025

    کوہلی میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی، بھارتی حمایت یافتہ 5 دہشت گرد ہلاک

    دسمبر 26, 2025

    یو اے ای کے صدر کی صدر مملکت،وزیراعظم اور چیف آف ڈیفنس فورسز سے ملاقاتیں، تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

    دسمبر 26, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    اٹلی میں پاکستانیوں کیلئے نوکریاں، ساڑھے 10 ہزار کا کوٹہ منظور

    دسمبر 27, 2025

    کوہلی میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی، بھارتی حمایت یافتہ 5 دہشت گرد ہلاک

    دسمبر 26, 2025

    یو اے ای کے صدر کی صدر مملکت،وزیراعظم اور چیف آف ڈیفنس فورسز سے ملاقاتیں، تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

    دسمبر 26, 2025

    تاجکستان کی افغان طالبان کو سخت دھمکی

    دسمبر 26, 2025

    پی ٹی آئی حکومت جو کھنڈرات چھوڑ کر گئی تھی اس پر عمارت بننا شروع ہو چکی ہے،خواجہ آصف

    دسمبر 26, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.