اسلام آباد: آئینی کمیٹی پر مشاورت کے لیے قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا، اور ڈیڈ لاک برقرار ہے،جس کے بعد اجلاس کو کل پھر طلب کرلیا گیا ہے۔اجلاس کے دوران حکومت نے اپنا مسودہ پیش کردیا مگر جے یو آئی اور پی ٹی آئی نے مسودے پیش نہیں کیے۔
خصوصی کمیٹی کا اجلاس خورشید شاہ کی زیرصدارت ہوا جس میں جے یو آئی امیر مولانا فضل الرحمان ، پی پی کی بلاول بھٹو زرداری ، شیری رحمٰن اور اعجاز الحق پہنچے جب کہ پیپلز پارٹی کے سینیٹر رانا محمود الحسن بھی امریکا سے اسلام آباد پہنچے۔ اسی طرح بوسٹن میں موجود حکومتی سینیٹر عبدالقادر بھی اسلام آباد کےلیے روانہ ہوئے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے بتایا کہ اجلاس میں حکومت نے 26ویں آئینی ترمیم کا ڈرافٹ کمیٹی میں پیش کردیا۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے آئینی ترمیمی مسودہ کمیٹی کے سامنے رکھا، کوشش ہے کہ اتفاق رائے پیدا کیا جائے، لیکن ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے کہ کب تک اتفاق رائے ہوجائے گا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ ہم نے اپنی اور بار باڈیز کی تجاویز سامنے رکھی ہیں، یہ وہی ڈرافٹ ہے جس میں آئینی عدالت کے قیام کی بات ہے، اس میں بتایا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کو کیسے ہونا چاہیے ججز کے احتساب کا نظام کیسا ہو، جو ججز کام نہیں کرتے ان کے خلاف کوئی قانون ہونا چاہیے، آج یہ ساری چیزیں پھر کمیٹی میں شیئر کی ہیں۔