پشاور میں جماعت اسلامی کو گورنر ہاﺅس کے باہر دھرنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ دوسری جانب جماعت اسلامی کی جانب سے 12 اگست کو پشاور میںگورنر ہاﺅس کے باہر دھرنے کیلئے انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہ دینے کے باعث کسی دوسری جگہ کی تجویز پر غور کیا جا رہا ہے۔
حکومت کیا موقف یہ ہے کہ گورنر ہاﺅس کے سامنے احتجاجی دھرنے کے باعث صدر روڈ پر ٹریفک کا نظام میں خلل پڑے گا جس سے شہریوں کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال بھی جماعت اسلامی کی جانب سے گورنر ہاﺅس کے سامنے دئیے گئے دھرنے کے باعث صدر روڈ پر ٹریفک کا نظام تین دن تک معطل رہا۔
واضح رہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی کیخلاف جماعت اسلامی نے راولپنڈی کی طرح 12 اگست کو پشاور میں بھی گورنر ہاﺅ س کے سامنے احتجاجی دھرنے کا اعلان کیا ہے لیکن موجودہ سکیورٹی صورتحال اور شہریوں کی مشکلات کے خدشات پر گورنر ہاﺅس کے سامنے سڑک پر دھرنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔