Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    بدھ, اگست 27, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • فیلڈ مارشل عاصم منیر اور ایرانی فوج کے سربراہ کے درمیان رابطہ، سرحدوں کو محفوظ بنانے کا عزم
    • سینیئر سیاستدان قمر زمان کائرہ کا خانپور جھیل کا دورہ، پیرا سیلنگ کا تجربہ بھی کیا
    • وزیراعظم شہبازشریف کا معرکہ حق میں پاک فضائیہ کے کردار کو خراجِ تحسین
    • پنجاب اور آزاد کشمیر میں شدید بارشوں کا الرٹ جاری،سیلابی صورتحال کا خدشہ
    • بیرون ملک بالخصوص مشرق آنے جانے والے پاکستانی محنت کشوں کا استحصال
    • وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب سے اہم ملاقات، فلسطین پر مشترکہ مؤقف کا اعادہ
    • خیبرپختونخوا میں 2 نئے پولیو کیسز کی تصدیق، ملک بھر میں رواں سال مجموعی کیسز 23 ہوگئے
    • پاک فوج کے جوان سیلاب متاثرہ علاقوں میں اپنے عوام کے شانہ بشانہ
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » شیخ حسینہ کے دور میں بنگلہ دیش میں فاشزم کو پروان چڑھایا گیا
    بین الاقوامی

    شیخ حسینہ کے دور میں بنگلہ دیش میں فاشزم کو پروان چڑھایا گیا

    دسمبر 18, 2024کوئی تبصرہ نہیں ہے۔3 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Fascism was fostered in Bangladesh under Sheikh Hasina
    متاثرین کو مختلف یونٹس کے درمیان منتقل کیا گیا، ایک نے اغوا کیا، دوسرےنے حراست میں لیا اور تیسرےنے انہیں قتل کیا،رپورٹ
    Share
    Facebook Twitter Email

    ڈھاکہ:  شیخ حسینہ کی حکومت نے اپوزیشن کو کچلنے، میڈیا کو خاموش کرنے اور اختلاف رائے رکھنے والوں کے خلاف غیر قانونی طریقے اپنانے میں بدنامی حاصل کی ہے، جن میں روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ بدسلوکی اور رپیڈ ایکشن بٹالین (RAB) کے ظالمانہ حربے شامل ہیں۔

    ریپڈ ایکشن بٹالین (بنگلہ دیش) RAB، جو اصل میں 2004 میں انسداد جرائم کے یونٹ کے طور پر تشکیل دی گئی تھی، اپنے مینڈیٹ سے انحراف کر چکی ہے،  حزب اختلاف کی شخصیات، خاص طور پر جماعت اسلامی کے اراکین کو ہراساں کرنے، تشدد کرنےاور یہاں تک کہ ماورائے عدالت قتل میں ملوث ہے۔

    حسینہ واجد  کی حکومت نے ریاستی طاقت کو اپنے ناقدین کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا ہے، حالیہ دنوں میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو فرضی الزامات پر سزائے موت دی گئی۔

    جبر کے تحت لاپتہ ہونے والوں پر تحقیق کرنے والی پانچ رکنی کمیشن نے شیخ حسینہ کو جبر کے تحت غائب ہونے والوں سے جوڑا ہے، اور RAB کے مرکزی کردار کو اجاگر کیا ہے۔ عبوری رپورٹ "سچ کا انکشاف” میں 3،500 سے زائد گمشدگیوں کا تخمینہ لگایا گیا ہے اور RAB کو تحلیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    کمیشن کی تحقیقات میں بنگلہ دیش کی سرفہرست سیکیورٹی یونٹس (RAB، DB، CTTC) اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو منظم طریقے سے جبر کے تحت گمشدگیوں میں ملوث پایا گیا ہے۔

    جبر کے تحت لاپتہ ہونے کے 3،500 سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں 1،676 شکایات درج کی گئی ہیں اور 758 کی تحقیقات کی جا چکی ہیں، اذیت دینے کے طریقے، جیسے متاثرین کے ہونٹ سی دینا، جنسی اعضاء کو بجلی کے جھٹکے دینا اور جسمانی تشدد کرنا، معمول بن گئے تھے۔

    سیکیورٹی فورسزبشمول RAB، DB، اور CTTC، اور انٹیلی جنس ایجنسیوں جیسے DGFI اور NSI کو اہم مجرموں کے طور پر شناخت کیا گیا،”گوم کلچر”، جو جبر کے تحت گمشدگیوں کا ایک اصطلاح ہے، کو 15 سال سے زیادہ عرصے تک چھپانے کے لیے جان بوجھ کر ڈیزائن کیا گیا تھا۔

    سیکیورٹی فورسز نے ذمہ داری سے بچنے کے لیے مختلف شناختوں کے تحت کام کیا (RAB نے DB کے طور پر اور DB نے RAB کے طور پر کام کیا)۔

    متاثرین کو مختلف یونٹس کے درمیان منتقل کیا گیا، ایک نے اغوا کیا، دوسرےنے حراست میں لیا اور تیسرےنے انہیں قتل کیا، جس سے ذمہ داری کو ٹریس کرنا مشکل ہو گیا۔

    اعلیٰ افسران کو ان آپریشنز کے بارے میں ممکنہ طور پر آگاہی تھی لیکن بار بار کی گھوم پھیر اور آپریشنل حدود کی کمی نے احتساب کو مشکل بنا دیا۔

    2016 میں جبر کے تحت گمشدگیوں کی سب سے زیادہ تعداد دیکھی گئی، اہم مقامات جہاں سزائیں دی گئیں ان میں بوری گنگا، کنچن اور پوسٹگولا پل شامل ہیں۔

    میجر جنرل طارق احمد صدیقی، میجر جنرل ضیاالاحسن، منیرالاسلام ، محمد حرن اور رشید کو ان جرائم میں ملوث اہم شخصیات کے طور پر نامزد کیا گیا۔  جسٹس چودھری نے کہا کہ آپریشنز کو جان بوجھ کر منتشر کیا گیا تاکہ انکار کی گنجائش ہو اور ہر ٹیم کو مکمل پس منظر کا علم نہیں تھا۔

    کمیشن کی سب سے اہم سفارش یہ ہے کہ RAB کو تحلیل کیا جائے، اس کے اثرات کی وجہ سے جو غیر قانونی قتل، اذیت اور جبر کے تحت گمشدگیوں میں شیخ حسینہ کی قیادت میں شامل ہے۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleسپریم کورٹ کے 9 مئی کے مقدمات پر فیصلے پر ایک نظر
    Next Article ماضی کے دریچوں سے تازہ ھوا کا جھونکا ( آوازونہ سرودونہ)
    Arshad Iqbal

    Related Posts

    نام نہاد گریٹر اسرائیل منصوبہ ناقابل قبول، اسے مسترد کرتے ہیں، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار

    اگست 25, 2025

    ایرانی وزير داخلہ سکندر مومنی کا محسن نقوی سے ٹیلیفونک رابطہ، پاکستان کو سیلاب متاثرین کی مدد کی پیشکش

    اگست 25, 2025

    بنگلہ دیش نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لیے چار کلیدی مطالبات پیش کر دئیے

    اگست 25, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    فیلڈ مارشل عاصم منیر اور ایرانی فوج کے سربراہ کے درمیان رابطہ، سرحدوں کو محفوظ بنانے کا عزم

    اگست 26, 2025

    سینیئر سیاستدان قمر زمان کائرہ کا خانپور جھیل کا دورہ، پیرا سیلنگ کا تجربہ بھی کیا

    اگست 26, 2025

    وزیراعظم شہبازشریف کا معرکہ حق میں پاک فضائیہ کے کردار کو خراجِ تحسین

    اگست 26, 2025

    پنجاب اور آزاد کشمیر میں شدید بارشوں کا الرٹ جاری،سیلابی صورتحال کا خدشہ

    اگست 26, 2025

    بیرون ملک بالخصوص مشرق آنے جانے والے پاکستانی محنت کشوں کا استحصال

    اگست 26, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.