پشاور : کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کے احکامات پر اندرون شہر گھنٹہ گھر میں غیر قانونی مچھلی منڈی کا خاتمہ کر دیا گیا۔ کمشنر کی جانب سے اس معاملے پر نوٹس لینے کے بعد اسسٹنٹ کمشنر پشاور سید بشارت اور عامر شہزاد کی قیادت میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے گھنٹہ گھر میں دوبارہ کھولے گئے 9 دکانوں کو سیل کر دیا، جبکہ دکانوں کے مالکان کو گرفتار کر لیا۔ اس کارروائی میں 134 کلو مچھلی بھی تحویل میں لی گئی، جسے یتیم اور بے آسرا بچوں کے فلاحی ادارے "زمنگ کور” کے حوالے کیا گیا۔
کمشنر پشاور ڈویژن نے گھنٹہ گھر کے علاقے میں غیر قانونی مچھلی منڈی کے دوبارہ قیام پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف تاریخی ہیریٹیج ٹریل کو نقصان پہنچا ہے بلکہ قریبی رہائشیوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ تعفن، بدبو، کیچڑ اور صبح سویرے ہونے والے لوڈ ان لوڈ کے عمل سے علاقے کے لوگ ذہنی اذیت کا شکار ہو رہے تھے۔
کمشنر ریاض خان محسود نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ مقامی انتظامیہ اور پولیس کی فوری کارروائی سے غیر قانونی کاروبار کا خاتمہ ہو گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گھنٹہ گھر میں دوبارہ مچھلی منڈی قائم نہ ہونے کی ضمانت کے طور پر حکومت کی جانب سے گھنٹہ گھر میں مچھلی کے کاروبار پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی، حکومت نے تمام مچھلی فروشوں کو شہر سے باہر چمکنی منتقل کرنے کی بھی ہدایات جاری کی ہیں، اور وہاں مستقل اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ دوبارہ اس طرح کا غیر قانونی کاروبار نہ ہو سکے۔
کمشنر نے کہا کہ یہ کارروائی اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ حکومت پشاور کے تاریخی مقامات اور شہری سہولتوں کی حفاظت کے لیے کسی بھی غیر قانونی عمل کو برداشت نہیں کرے گی۔