وزیراعظم محمد شہباز شریف نے گلگت بلتستان کے عوام سے کیا گیا اپنا وعدہ پورا کر دیا، گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر پاور منصوبے کی منظوری دے دی گئی،منظوری ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل کی جانب سے دی گئی ۔
اسلام آباد: وزیراعظم کے اعلان کے محض 2 دن بعد ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل نے گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں 100 میگاواٹ سولر پاور پلانٹ منصوبے کی منظوری دی، جس کے بعد منصوبے پر کام کا باضابطہ آغاز ہو جائے گا ۔
پہلے مرحلے میں ضلع سکردو کو 18.958 میگاواٹ، دوسرے مرحلے میں ہنزہ کو 6.005 میگاواٹ، گلگت کو 28.013 میگاواٹ اور دیامر کو 13.126 میگاواٹ بجلی فراہم کی جائے گی، تیسرے مرحلے میں باقی اضلاع کو 16.096 میگاواٹ بجلی دی جائے گی، ہسپتالوں اور سرکاری دفاتر کے لیے آف دی گرڈ 18.162 میگاواٹ بجلی مختص ہوگی ۔
24957 ملین روپے لاگت سے 3 سالہ منصوبے کی تکمیل سے گلگت بلتستان میں بجلی کی کمی دور کرنے اور عوامی سہولیات میں نمایاں بہتری کی توقع ہے ۔
وزیراعظم نے اپنے حالیہ دورہ گلگت کے دوران اعلان کیا تھا کہ ایکنک جلد ہی یہ منصوبہ منظور کرے گا، منصوبہ پہلے ہی سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی سے منظور ہو چکا ہے، منصوبے سے استور، دیامر، گھانچے، غذر، گلگت، ہنزہ، اسکردو اور شگر اور دیگر اضلاع مستفید ہوں گے ۔