تہران، تل ابیب: ایران نے اسرائیل پر میزائلوں اور ڈرونز سے مزید حملے کرتے ہوئے صہیونی ریاست کے دارالحکومت تل ابیب اور حیفہ کو چوتھی بار نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں حیفہ آئل ریفائنری مکمل طور پر بند ہو گئی جبکہ ریفائنری کے 3 ملازم بھی ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں ، دوسری جانب اسرائیل نے پاسداران انقلاب کے ایک اور اعلیٰ کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے ۔
اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی افواج نے ایک بار پھر اسلامی جمہوریہ ایران کے سب سے اعلیٰ فوجی کمانڈر کو شہید کر دیا ہے ۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے تہران کے قلب میں واقع ایک فعال کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایران کے چیف آف وار سٹاف علی شادمانی شہید ہو گئے، علی شادمانی ایرانی مسلح افواج کے سب سے سینئر آپریشنل کمانڈر اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریبی مشیر سمجھے جاتے تھے ۔
ایرانی میڈیا کے مطابق آپریشن وعدہ صادق سوم کے تحت تازہ حملے ان مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر بھی کیے گئے ہیں جو اسرائیل کے زیر تسلط ہیں، اسرائیلی جارحیت نے ایران کو مجبور کردیا ہے کہ وہ اپنی قوم اور ملک کے دفاع میں یہ حملے جاری رکھے اور صیہونی مجرموں پر کاری ضرب لگائے ۔
ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران نے تازہ حملوں میں 30 میزائلوں کی کھیپ تل ابیب، حیفہ کی طرف روانہ کی اور میزائلوں نے کامیابی سے ہدف کو نشانہ بنایا ہے ۔
ایران کے اسرائیل پرتازہ میزائل حملے،متعدد گاڑیاں بھی تباہ ہوئیں جبکہ آگ لگ گئی جس پر قابو پانے کیلیے اقدامات جاری ہیں ۔
اس کے علاوہ ایرانی ملٹری کی جانب سے ٹویٹر پر ویڈیو جاری کی گئی جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایرانی میزائل نے کامیابی کے ساتھ حیفہ بندرگاہ کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
ایرانی سیکیورٹی کونسل نے کہا ہے کہ آج چوتھا دن انتہائی خطرناک ہوگا اور اسرائیل کو رات کے وقت دن کا منظر دکھائی دے گا ۔