اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایران میں سینٹری فیوجز بنانے اور اسلحہ تیار کرنے والی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔ تاہم، بی بی سی نے اس دعوے کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی۔
سینٹری فیوجز وہ مشینیں ہیں جو یورینیم کو افزودہ کرتی ہیں۔ افزودہ یورینیم نہ صرف ایٹمی توانائی کے حصول بلکہ ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری میں بھی استعمال ہو سکتی ہے۔
نطنز، جو کہ ایران میں یورینیم افزودگی کا سب سے اہم مرکز ہے، تہران سے تقریباً 250 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔ یہ پلانٹ فروری 2007 سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کام کر رہا ہے۔
یہ تنصیب تین بڑی زیرِ زمین عمارتوں پر مشتمل ہے، جنہیں 50,000 سینٹری فیوجز چلانے کے قابل بنایا گیا ہے۔ اس وقت وہاں تقریباً 14,000 سینٹری فیوجز نصب ہیں، جن میں سے 11,000 سے زائد مشینیں کام کر رہی ہیں تاکہ یورینیم کو مخصوص حد تک صاف کیا جا سکے۔
عالمی جوہری نگران ادارے کے سربراہ نے جمعے کو بی بی سی کو بتایا کہ نطنز میں قائم زیر زمین یورینیم افزودگی پلانٹ میں موجود سینٹری فیوجز اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اگر مکمل طور پر تباہ نہ بھی ہوئے ہوں، تو بھی انہیں شدید نقصان پہنچا ہے۔
ایران کی ایٹمی صلاحیت میں زیرِ زمین خفیہ عمارتیں، جوہری تنصیبات اور یورینیم کی کانیں شامل ہیں، جو اسرائیل اور مغربی طاقتوں کے لیے مسلسل تشویش کا باعث بنی ہوئی ہیں۔