اسلام آباد (تحسین اللہ تاثیر) 26 جون دنیا بھر میں منشیات کے استعمال اور غیر قانونی کاروبار کے خلاف عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔اس دن کو منانے کا بنیادی مقصد لوگوں میں منشیات کے مضر اثرات کو اجاگر کرنا اور آگاہی پیدا کرنا ہے۔
اس وقت دنیا بھر میں کروڑوں افرادمنشیات استعمال کررہے ہیں جن میں کم عمر بچوں سے لے کر 65 سال کے افراد بھی شامل ہیں۔ اسی طرح پاکستان میں بھی منشیات استعمال کرنے والے افراد کی تعداد میں ہرسال اضافہ ہورہا ہے۔طبی و نفسیاتی ماہرین کے مطابق نئی نسل میں نشہ آور اشیا کے استعمال کا رجحان زیادہ ہونے کے مختلف اسباب ہیں جن میں دولت کی انتہائی فراوانی یا انتہائی غربت، دوستوں کی بری صحبت، اپنے مقاصد میں ناکامی، حالات کی بے چینی و مایوسی، معاشرتی عدم مساوات و ناانصافی، والدین کے گھریلو تنازعات بنیادی طور پر مانے جاتے ہیں۔
بیس کروڑ سے زائد افراد منشیات کے عادی ہیں
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا میں 20 کروڑ سے زائد افراد منشیات کے عادی ہیں۔ منشیات کا استعمال سب سے زیادہ براعظم امریکا میں کیاجاتا ہے۔ ہیروئن کے استعمال میں تعداد کے حوالے سے ایشیا سرفہرست ہے۔ اس وقت پوری دنیا میں منشیات کی سب سے زیادہ ڈیمانڈ یورپ میں ہے۔ جہاں تقریباً 75فیصد لوگ ذہنی دباو اور دیگر امراض سے وقتی سکون حاصل کرنے کیلئے منشیات کا سہارا لیتے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت 90 فیصد منشیات افغانستان میں پیدا ہو رہی ہے۔ جس میں سے 40فیصد منشیات پاکستان سمگل کر دی جاتی ہیں اور پھر پاکستان سے آگے مختلف ممالک کو سمگل ہوتی ہیں اور باقی 50فیصد منشیات افغانستان سے وسطی ایشیائی ممالک براستہ بندر عباس ایران اور مختلف دوسرے راستوں سے آگے سمگل کر دی جاتی ہیں۔
شراب اور منشیات کے استعمال سے سالانہ 30 لاکھ اموات
یو این کے عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں شراب اور منشیات کے استعمال سے سالانہ 30 لاکھ اموات ہونے لگیں۔ جن میں 26 لاکھ اموات شراب نوشی اور 4 لاکھ اموات دیگر منشیات کے استعمال کی وجہ سے ہوتی ہیں جن میں اکثریت مردوں کی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں ہر 20 میں سے ایک فرد کی موت کی وجہ شراب نوشی ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف اور وزیر داخلہ محسن نقوی کے پیغامات
انسداد منشیات کے عالمی دن کے موقعے پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں منشیات سے منسلک جرائم کی بڑھتی ہوئی تعداد تشویش ناک ہے اور حکومت ان کے سد باب کے لیے پر عزم ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ منشیات کے استعمال اور غیر قانونی سمگلنگ کے خلاف عالمی دن منانے کا مقصد منشیات کی غیر قانونی سمگلنگ کے سد باب کے لیے حکومت کی مشترکہ ذمہ داری کا اعادہ ہے۔ منشیات ہمارے معاشرے کی بقا کے لیے خطرہ ہیں۔ مشترکہ کوششوں کے ذریعے سے ہی ہم ملک میں منشیات اور ممنوعہ اشیا کی تقسیم کو روکنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ منشیات کے استعمال اور سمگلنگ کے خلاف حکومت پاکستان اس چیلنج کی شدت کو تسلیم کرتے ہوئے نیشنل اینٹی نارکوٹکس پالیسی 2019 کے تحت منشیات کے استعمال اور سمگلنگ کے خلاف جامع اقدامات کر رہی ہے۔یہ پالیسی ایک جامع نقطہ نظر پر مشتمل ہے جس میں منشیات کی طلب اور فراہمی میں کمی اور بین الاقوامی تعاون شامل ہے۔
ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس کا پیغام
ڈائریکٹر جنرل انٹی نارکوٹکس فورس عبدالمعید نے انسداد منشیات کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا کہ منشیات کے استعمال کی بڑھتی ہوئی لہر ہمارے لئے ایک بڑا چیلنج ہے۔منشیات کی روک تھام، علاج و بحالی، اورنفاذ قانون کیلئے مضبوط حکمت عملی اپناتے ہوئے مستحکم اقدامات وقت کی ضرورت ہے۔ اس مسئلے کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے ایک متفقہ نقطہ نظرکو اپنا کر ہم اپنے مستقبل کی حفاظت کرسکتے ہیں اور اپنے گلی محلوں اور ماحول کو منشیات کی لعنت سے پاک کر سکتے ہیں۔