خالصتان تحریک کے سرگرم رہنما اور "سکھس فار جسٹس” کے سربراہ گرپتونت سنگھ پنوں نے بھارتی ریاستی جبر کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے اسے شدید الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
پنوں نے انکشاف کیا کہ ان کی اپیل پر بھارتی پنجاب کے دشمیش کالج میں سکھ فوجیوں نے پاکستان سے اظہارِ یکجہتی کے طور پر پاکستانی پرچم لہرا دیا۔ کالج کی دیواروں پر نمایاں الفاظ میں لکھا گیا:”سکھ پاکستانی فوج کو خوش آمدید کہتے ہیں!”
انسٹاگرام پر جاری ایک ویڈیو پیغام میں پنوں نے دعویٰ کیا کہ بھارتی فوج میں سکھ سپاہیوں کی بغاوت کا آغاز ہو چکا ہے۔ ان کے مطابق، بھارتی حکومت نے سکھ فوجیوں کے موبائل فون ضبط کر لیے ہیں اور ان کے خاندانوں کو وارننگ دی گئی ہے کہ وہ کسی سے رابطہ نہ کریں۔
پنوں نے مبینہ طور پر ایک سکھ فوجی کی آڈیو کال بھی شیئر کی، جس میں اس نے بھارت کے خلاف جنگ میں حصہ نہ لینے اور پاکستان کی حمایت کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ سکھ فوجی بھارت کے خلاف بغاوت کر چکے ہیں اور اب وہ پاکستان آرمی کے ساتھ مل کر خالصتان کی بنیاد رکھیں گے۔
گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا:”ہم اپنے ٹینکوں پر خالصتان کے پرچم لگا کر دہلی کو خالصتان کا دارالحکومت بنائیں گے!”
دوسری جانب، لندن میں مقیم سکھ کمیونٹی نے بھی بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے نریندر مودی کے پوسٹر کو پاؤں تلے روندتے ہوئے بھارت کی پالیسیوں پر شدید نکتہ چینی کی۔