خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل کے علاقے مزرینہ میں فائرنگ سے صحافی خلیل جبران جاں بحق جبکہ ساتھی زخمی ہو گئے۔ خلیل جبران خیبرنیوز سے وابستہ تھے۔ ڈی پی او سلیم عباس کے مطابق خلیل جبران اور اور ان کے ساتھی سجاد ایڈووکیٹ گھر جا رہے تھے ملزمان نے کار سے اتار کر فائرنگ کردی ۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے خیبرنیوز کے صحافی خلیل جبران کے قتل کی مذمت کی ہے۔ ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز نے بھی خیبر نیوز سے وابستہ صحافی خلیل جبران کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
اپنے بیان میں واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایمنڈ نے کہا کہ پاکستان میں تواتر کے ساتھ صحافیوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے صحافیوں پر تشدد، اغوا اور دھمکیاں معمول بن چکی ہیں۔
فائرنگ سے جاں بحق صحافی خلیل جبران کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔صحافیوں نے نعش سڑک پر رکھ سلطان خیل مارکیٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا۔
نماز جنازہ میں خیبرنیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے صحافیوں اور کارکنان کی کثیر تعداد کے علاوہ قبائلی اضلاع سے صحافیوں، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماوں، اور ہر مکتب فکر کے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی جبکہ دھرنا میں بھی صحافیوں سمیت ہزاروں افراد شریک ہوئے ۔ دھرنے کے موقع پر صحافیوں نے صحافی خلیل جبران کی بہیمانہ قتل کے خلاف شدید نعرہ بازی کرتے ہوئے قاتلوں کی جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔