پشاور: گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے گورنر ہاؤس پشاور میں وزارت مذہبی امور کے زیراہتمام ہونے والی بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا۔ کانفرنس کا مقصد قیام امن کے لیے مختلف مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینا تھا۔
فیصل کریم کنڈی نے اپنے خطاب میں کہا کہ "قیام امن کے لیے بین المذاہب ہم آہنگی کے عنوان سے اس کانفرنس کا انعقاد قابل تحسین ہے، اور میں وزارت مذہبی امور کو اس اہم اقدام پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔” انہوں نے مزید کہا کہ "صوبہ میں مقیم تمام مذاہب کی قیادت کا یہاں موجود ہونا ہمارے صوبے کی محبت اور حسن کا ایک بہترین ثبوت ہے۔”
گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ "مذہبی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے سب سے اہم چیز برداشت اور محبت کا قیام ہے، اور یہ تمام مذاہب کا خوبصورت گلدستہ ہمیں یہ پیغام دے رہا ہے کہ ہم سب ملک میں امن اور ترقی کے لیے یکجا اور متحد ہیں۔” انہوں نے باہمی اخوت، بھائی چارے اور مضبوط سماجی روابط کو اجتماعی کامیابی کی بنیاد قرار دیا۔
فیصل کریم کنڈی نے اس بات پر زور دیا کہ "ہمارا ملک مذہبی ہم آہنگی کی ایک عمدہ مثال ہے، اور ہمیں نفرت انگیزی اور عدم برداشت کے کلچر کو پیدا ہونے سے روکنا ہے۔” گورنر نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا ایک بار پھر دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے، اور صوبے میں مقیم تمام مذہبی قیادت کو متحد ہو کر دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔
گورنر نے کرم میں جاری زمینی تنازع اور فرقہ ورانہ فسادات پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "بیگناہ قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہیں، اور اس صوبے کے امن کے لیے ہمیں سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔”
انہوں نے کہا کہ "صوبہ کو امن کا گہوارہ بنائیں گے تو نہ صرف یہاں کی ترقی ہوگی بلکہ سیاحت سمیت تمام شعبے بھی ترقی کریں گے۔” فیصل کریم کنڈی نے علماء کرام اور اقلیتی برادری کی قیادت کی مذہبی ہم آہنگی اور ملکی ترقی کے لیے اجتماعی سوچ و تجاویز کو سراہا اور کہا کہ "ہماری شناخت پاکستانی ہے، اور ہمیں اس بات کا خیال رکھنا ہے کہ بحثیت پاکستانی شہری ملکی وقار کا تحفظ ہمارا فرض بنتا ہے۔”