Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    ہفتہ, نومبر 8, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈلاک ہوگیا،عطا تارڑ
    • سری لنکا نے دورہ پاکستان اور سہ ملکی سیریز کیلئے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سکواڈ کا اعلان کر دیا
    • پاکستان نے استنبول مذاکرات میں ثالثوں کو شواہد پر مبنی مطالبات حوالے کردیئے، دفتر خارجہ
    • شفیع اللہ گنڈاپور اور ایس ایس پی آپریشنز!
    • قازقستان نے معاہدہ ابراہیمی میں شمولیت اختیار کرلی،امریکی صدر ٹرمپ کا اعلان
    • 27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت کیلئے آج طلب کیا گیا وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی
    • 26 نومبر کیس، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی اور جنید اکبر کے وارنٹ گرفتاری جاری
    • افغانستان کی جانب سے استنبول معاہدے کی خلاف ورزی ،پاک فوج کا موثر جواب
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » مدارس انتہاپسندانہ لٹریچر پڑھائیں گے اور نہ شائع کرینگے، عصری علوم نصاب کا حصہ ہونگے!
    قومی خبریں

    مدارس انتہاپسندانہ لٹریچر پڑھائیں گے اور نہ شائع کرینگے، عصری علوم نصاب کا حصہ ہونگے!

    دسمبر 8, 2024کوئی تبصرہ نہیں ہے۔1 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Madrasahs will teach and not publish extremist literature, contemporary studies will be part of the curriculum
    مدارس اپنے فنڈز کا آڈٹ اپنے انتظامات سے کریں گے نہ کہ حکومت کے منظور شدہ آڈیٹر کے ذریعے۔
    Share
    Facebook Twitter Email

    سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل 2024 اور ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے مذہبی تعلیم  کے تحت رجسٹریشن کا طریقہ کار کیا ہوگا؟ اس حوالے سے تفصیلات سامنے آگئیں ۔

    مدارس کے نصاف اور رجسٹریشن کا عمل کیا ہوگا؟ ذیل میں دیا جا رہا ہے ۔

    مماثلت/ ہم آہنگی!

    کوئی بھی مدرسہ ایسا کوئی لٹریچر نہیں پڑھائے گا یا شائع نہیں کرے گا، جو عسکریت پسندی کو فروغ دیتا ہو یا مذہبی/فرقہ وارانہ منافرت پھیلاتا ہو۔

    ہر مدرسہ اپنے نصاب میں بنیادی عصری مضامین کو شامل کرے گا ۔

    مرحلہ وار اختلافات!

    مدارس صرف متعلقہ ضلعی انتظامیہ کے تحت رجسٹرڈ ہوں گے اور ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے مذہبی تعلیم  جیسا کوئی مرکزی نگرانی کا طریقہ کار نہیں ہوگا ۔

    مدارس اپنے فنڈز کا آڈٹ اپنے انتظامات سے کریں گے نہ کہ حکومت کے منظور شدہ آڈیٹر کے ذریعے ۔

    مدارس کو اپنے فنڈنگ ​​کے ذرائع اور اکاؤنٹس وغیرہ کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی ۔

    ان سے وابستہ غیر ملکی طلباء/ فیکلٹی ممبران کی تفصیلات/ ڈیٹا فراہم کرنے کا بھی پابند نہیں ہوگا ۔

    سوسائٹیز رجسٹریشن  ایکٹ 2024 کے تحت ایک بار رجسٹر ہونے والے مدارس کو کسی دوسرے قانون / سیٹ اَپ کے تحت رجسٹرڈ ہونے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleمدارس کے تعلیمی نظام کو وزارت تعلیم سے منسلک کیا جائے،مولانا طاہر اشرفی
    Next Article آزاد کشمیر حکومت نے احتجاج پر پابندی کا متنازعه صدارتی آرڈیننس واپس لے لیا
    Arshad Iqbal

    Related Posts

    استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈلاک ہوگیا،عطا تارڑ

    نومبر 7, 2025

    پاکستان نے استنبول مذاکرات میں ثالثوں کو شواہد پر مبنی مطالبات حوالے کردیئے، دفتر خارجہ

    نومبر 7, 2025

    27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت کیلئے آج طلب کیا گیا وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی

    نومبر 7, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈلاک ہوگیا،عطا تارڑ

    نومبر 7, 2025

    سری لنکا نے دورہ پاکستان اور سہ ملکی سیریز کیلئے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سکواڈ کا اعلان کر دیا

    نومبر 7, 2025

    پاکستان نے استنبول مذاکرات میں ثالثوں کو شواہد پر مبنی مطالبات حوالے کردیئے، دفتر خارجہ

    نومبر 7, 2025

    شفیع اللہ گنڈاپور اور ایس ایس پی آپریشنز!

    نومبر 7, 2025

    قازقستان نے معاہدہ ابراہیمی میں شمولیت اختیار کرلی،امریکی صدر ٹرمپ کا اعلان

    نومبر 7, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.