قومی اسمبلی نے روٹین کا ایجنڈا معطل کرکے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2024منظور کرلیا، اپوزیشن نے بل کی منظوری کے دوران احتجاج کیا اور نعرے لگائے ۔
اسلام آباد: سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس میں جے یو آئی رکن عالیہ کامران نے سوال اٹھایا کہ آخر کیا جلدی ہے کہ اس بل کو اچانک منظور کیا جارہا ہے؟
اپوزیشن نے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2024کی مخالفت کرتے ہوئے گنتی کو چیلنج کردیا، اس پر سپیکر قومی اسمبلی نے گنتی شروع کرائی جس میں حکومتی ارکان کی تعداد بل کی حمایت میں زیادہ نکلی ۔
اس کے ساتھ قومی اسمبلی نے انسداد دہشتگردی بل 2024کثرت رائے سے منظور کرلیا، بل کی حمایت میں 125ووٹ آئے جب کہ اس کی مخالفت میں 45 ووٹ آئے ۔
اپوزیشن نے بل کی منظوری کے دوران احتجاج کیا اور نعرے لگائے، قبل ازیں انسداد دہشتگردی ایکٹ میں ہنگامی بنیادوں پر ترامیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور وزارت داخلہ کے بل کی منظوری ایجنڈے میں شامل کی گئی تھی ۔
انسداد دہشتگردی ایکٹ میں ترمیم قومی اسمبلی رولز کو معطل کر کے پیش کی گئی، وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے قومی اسمبلی رولز معطل کرنے کی تحریک پیش کی، پھر بل پیش کرکے اسے منظور کرایا گیا ۔