پشاور: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبائی حکومت پر شدید الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے تمام ادارے اور وزرا کرپشن میں ملوث ہیں، اور پی ٹی آئی کے رہنما ایک دوسرے پر بدعنوانی کے الزامات لگا کر خود ہی سچ سامنے لا رہے ہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ تحریک انصاف آج این آر او کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہی ہے۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو جو حکم اسلام آباد سے ملتا ہے، وہ پوری فرمانبرداری سے اس پر عمل کرتے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ مائنز اینڈ منرلز بل پاس کرواتے ہیں یا اپنی کرسی بچاتے ہیں۔
فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ نے صوبے کے ٹیکسوں سے جمع ہونے والی رقم سیاسی جلسوں اور احتجاجوں پر اڑا دی، جبکہ نیب اور ایف آئی اے جیسے ادارے مکمل خاموش ہیں۔ “یہ خود ایک دوسرے پر کرپشن کے الزامات لگا رہے ہیں اور احتساب کے ادارے تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔”
انہوں نے وزیراعلیٰ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “اگر کے پی حکومت واقعی سنجیدہ ہوتی تو کرم ایجنسی میں اتنا جانی نقصان نہ ہوتا۔” ساتھ ہی انہوں نے وزیراعظم کو ایک بار پھر پشاور کا دورہ کرنے کی دعوت دی اور وزیراعلیٰ کو مشورہ دیا کہ وہ دوسروں سے بات چیت نہ کرنے کا رویہ ترک کریں۔
گورنر نے طنز کرتے ہوئے کہا، "جو حکومت کرم میں 25 کلومیٹر کی سڑک نہیں کھول سکتی، وہ اسلام آباد پر چڑھائی کی باتیں کر رہی ہے، جو مضحکہ خیز ہے۔”