اسلام آباد : ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان دوطرفہ برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان چین کے ساتھ دوستی کے متعلق بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کا پیچھے چھوڑا جانیوالا جدید اسلحہ افغانستان میں موجودکالعدم ٹی ٹی پی نے پاکستان میں حملوں کے لیے استعمال کیا، ہم نے کابل میں موجود حکام کے ساتھ ہتھیار استعمال کرنے کے ثبوت شیئر کیے، ٹی ٹی پی کے پاکستان میں امریکی ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق مزید شواہد بھی موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی امداد تمام ممالک کے لے 90 دن کے لئے بند ہے، پاکستان میں مختلف شعبوں میں امریکی امداد کے تعاون سے کام ہو رہا ہے،پاکستان میں بزنس مین دورہ کرتے رہتے ہیں، دورہ کرنے والے امریکی اچھے کاروباری افراد ہیں، کاروباری افراد کا دورہ پاکستان دفتر خارجہ کے ذریعے نہیں ہوا، بزنس مینز کا پاکستان آنا ایک معمول کا کام ہے، مزید تفصیلات کے لیے ایس آئی ایف سی سے رابطہ کریں، امریکی بزنس مین کے پاکستان کے بارے میں تجزیہ پر تبصرہ نہیں کرسکتے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق امریکی صدر کے آرڈر کا جائزہ لیے رہےہیں، برسوں سے امریکا پاکستان مختلف شعبوں میں مختلف پروگرام پر کام کرتے رہے ہیں، ہم امداد کے معاملے پر امریکی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مراکش میں کشتی حادثے پر تحقیقات جاری ہیں، کشی حادثے میں بچ جانے والے افراد کی 2 پروازوں کے ذریعے پاکستان منتقلی ہورہی ہے، پاکستان میں امن مشقوں کا انعقاد ہونے جارہا ہے، امن مشقوں کا مقصد میری ٹائم چیلنجز کا سامنا کرنا ہے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان جنوبی لبنان سےاسرائیل کے فوجی انخلا سے انکار کی مذمت کرتا ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے، پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت جاری رکھے گا، مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، سوڈان میں سعودی ہسپتال پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔