Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    اتوار, جون 15, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • ضلع اورکزئی میں چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، پولیس اہلکار شہید، دہشتگرد فرار
    • پاکستان اسرائیلی جارحیت میں ایران کے ساتھ کھڑا ہے،وزیراعظم شہبازشریف کی ایرانی صدر سےگفتگو
    • ملاکنڈ آگ: کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے
    • آسٹریلیا کو شکست دیکر جنوبی افریقہ پہلی بار ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن بن گیا
    • ایران کے بحران میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت ایک مثال
    • مسلم امہ متحد نہ ہوئی تو سب کی باری آئے گی، وزیر دفاع خواجہ آصف
    • بلوچستان میں دانش کا قتلِ عام!
    • کراچی کے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے، لوگوں میں خوف و ہراس
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » جنوبی ایشیا میں اسٹریٹیجک تبدیلی،پاکستان کو برتری، مودی کے اندازے غلط ثابت
    بلاگ

    جنوبی ایشیا میں اسٹریٹیجک تبدیلی،پاکستان کو برتری، مودی کے اندازے غلط ثابت

    مئی 24, 2025کوئی تبصرہ نہیں ہے۔4 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Strategic Shift in South Asia Pakistan Gains Upper Hand Modi Miscalculates
    Historic South Asian Realignment: China Joins Kashmir Dispute, War Averted
    Share
    Facebook Twitter Email

    پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ "جنوبی ایشیا کی تاریخی تبدیلی” ایک اہم پیش رفت ہے، جو حالیہ علاقائی کشیدگی، جیوپولیٹیکل حرکیات اور پاکستان کی اسٹریٹیجک پوزیشن پر مبنی جامع تجزیہ فراہم کرتی ہے۔ اس رپورٹ کا اجرا سینیٹر مشاہد حسین سید نے کیا، جس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے پاکستان سے متعلق اندازے غلط ثابت ہوئے ہیں اور موجودہ حالات میں پاکستان کو واضح برتری حاصل ہوئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حالیہ واقعات نے بھارت کی خطے پر بالادستی قائم کرنے کی کوششوں کو ناکام بنایا اور جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن دوبارہ پاکستان کے حق میں بحال ہو چکا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 10 مئی کو ہونے والے واقعات پاکستان کی تاریخ کا ایک شاندار لمحہ تھے۔ پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ مہارت، اعلیٰ تربیت اور الیکٹرانک وارفیئر کے کامیاب استعمال نے فیصلہ کن برتری دلوائی۔ خاص طور پر سائبر میدان میں حاصل کی گئی برتری کو ایک اسٹریٹیجک کامیابی کے طور پر پیش کیا گیا۔ سینیٹر مشاہد حسین نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان نے اپنی دفاعی پوزیشن کو نہ صرف مستحکم کیا بلکہ اس نے دشمن کو جارحیت سے باز رکھنے میں بھی کامیابی حاصل کی۔

    رپورٹ میں یہ نکتہ بھی نمایاں کیا گیا ہے کہ اگرچہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا، تاہم جوہری طاقتوں کے مابین جنگ کے امکانات معدوم ہیں۔ دونوں ملکوں کے پاس جوہری صلاحیت کی موجودگی نے "بیلنس آف ٹیرر” کا ایک ماڈل قائم کیا ہے جو بھارتی جارحیت کو روکنے میں مؤثر رہا ہے۔ یہی ماڈل خطے میں امن، سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔

    رپورٹ ایک تین نکاتی جامع حکمتِ عملی بھی تجویز کرتی ہے تاکہ پاکستان اپنی برتری کو برقرار رکھ سکے اور علاقائی استحکام میں اپنا مؤثر کردار ادا کرے۔ اس حکمت عملی میں پہلا نکتہ متحرک سفارت کاری کو فروغ دینا ہے، تاکہ پاکستان خطے میں ایک مؤثر اور سرگرم کردار ادا کر سکے۔ دوسرے نکتہ میں تجویز دی گئی ہے کہ پاکستان چین، ترکیے، آذربائیجان، ایران اور سعودی عرب جیسے دوست ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرے اور ان کے ساتھ اسٹریٹیجک اتحاد قائم کرے۔ تیسرا نکتہ قانونی اور بین الاقوامی سطح پر بھارت کے ہندوتوا نظریے اور آر ایس ایس جیسے گروہوں کو چیلنج کرنے سے متعلق ہے، خاص طور پر مغربی دنیا کی عدالتوں میں ان کے خلاف ثبوت پیش کیے جائیں تاکہ عالمی رائے عامہ بھارت کے انتہا پسندانہ عزائم سے آگاہ ہو سکے۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دریائے سندھ کے پانی سے متعلق موجودہ تنازعات کے حل کے لیے پاکستان کو ایک تخلیقی اور قانونی حکمت عملی اپنانا چاہیے تاکہ اپنے آبی حقوق کا مؤثر تحفظ کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ رپورٹ میں 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے واقعے کے بعد سے لے کر اب تک کے تمام اہم واقعات کی ایک تفصیلی ٹائم لائن بھی شامل کی گئی ہے۔ ان واقعات کے تناظر میں بین الاقوامی تجزیہ کاروں اور مبصرین کی آراء کو بھی رپورٹ کا حصہ بنایا گیا ہے تاکہ رپورٹ کو عالمی سطح پر بھی سنجیدگی سے لیا جائے۔

    سینیٹر مشاہد حسین نے رپورٹ کے اختتام پر کہا کہ حالیہ واقعات نے جنوبی ایشیا میں تین نئی اسٹریٹیجک حقیقتوں کو جنم دیا ہے۔ پہلی حقیقت یہ ہے کہ پاکستان نے اپنی دفاعی طاقت کا توازن بحال کیا ہے۔ دوسری یہ کہ چین اب مسئلہ کشمیر میں عملی طور پر ایک فریق بن چکا ہے، جو کہ ایک بڑی جیوپولیٹیکل تبدیلی ہے۔ اور تیسری حقیقت یہ ہے کہ جنوبی ایشیا میں اب ایک نئی صف بندی ہو رہی ہے جس میں پاکستان مرکزی کردار ادا کر رہا ہے۔ ان تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ رپورٹ نہ صرف پاکستان کی دفاعی، سفارتی اور سیاسی سمت کے لیے ایک رہنما دستاویز بن سکتی ہے، بلکہ جنوبی ایشیا کے وسیع تر جغرافیائی توازن پر بھی دیرپا اثر ڈال سکتی ہے۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleمیڈیکل تعلیم میں میرٹ کے معیار کو کم کرنے کا فیصلہ: ایک خطرناک اقدام
    Next Article آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی، فیلڈ مارشل عاصم منیر کا سیاسی و عسکری قیادت کے اعزاز میں عشائیہ
    Tahseen Ullah Tasir

    Related Posts

    پاکستان اسرائیلی جارحیت میں ایران کے ساتھ کھڑا ہے،وزیراعظم شہبازشریف کی ایرانی صدر سےگفتگو

    جون 14, 2025

    ملاکنڈ آگ: کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے

    جون 14, 2025

    ایران کے بحران میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت ایک مثال

    جون 14, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    ضلع اورکزئی میں چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، پولیس اہلکار شہید، دہشتگرد فرار

    جون 14, 2025

    پاکستان اسرائیلی جارحیت میں ایران کے ساتھ کھڑا ہے،وزیراعظم شہبازشریف کی ایرانی صدر سےگفتگو

    جون 14, 2025

    ملاکنڈ آگ: کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے

    جون 14, 2025

    آسٹریلیا کو شکست دیکر جنوبی افریقہ پہلی بار ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن بن گیا

    جون 14, 2025

    ایران کے بحران میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت ایک مثال

    جون 14, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.