پشاور میں داعش خودکشں بمبار سمیت دو گرفتار دہشت گردوں کو عدالت میں پیش کر دیا گیا
داعش کے ایک خودکش بمبار اور دو دہشت گردوں کو پکڑنے کے بعد، انہیں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔دونوں دہشت گردوں کو عدالت نے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔تفتیشی افسر کے مطابق، گرفتار دہشت گرد طاہر خان عرف عباس اور عادل عرف امین سکنہ کے رہائشی ہیں۔ اس کارروائی کے دوران ایک سہولت کار اور ایک خودکش بمبار بھی ضبط کیے گئے ہیں۔
دہشت گردوں سے تفتیشی آفسر کے مطابق دو عدد خودکش جیکٹس، تین عدد دستی بم، پستول اور موبائلز بھی برآمد ہوئے ہیں۔مزید انہوں نے بتایا کہ پشاور میں دونوں دہشت گرد ہدف کیلئے موجود تھے۔تفتیشی آفسر کے اظہارات کے مطابق، سی ٹی ڈی نے خفیہ اطلاعات کے بنیاد پر متنی میرہ کے علاقے میں کارروائی کی ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ افغانستان پکتیا کے مرکز سے دونوں دہشت گردوں نے فدائی ٹریننگ حاصل کی ہے اور داعش کے ساتھ ان کا تعلق ہے۔ خیبر پختونخوا سے دونوں کالعدم تنظیم ہدف کی داعش سےہدایات لینے کے بعد موقع کی تلاش میں تھے۔
دونوں دہشت گردوں کے موبائلز سے جے یو آئی ف کے مرکز کےنقشے اور ویڈیوز ملی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مزید تحقیقات کی ضرورت ہے اور دونوں ملزمان کو مزید لہذا جسمانی ریمانڈ پر حوالے کیا جائےعدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کو عدالت نے مسترد کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دی ہے