قومی قیادت نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کو درپیش ہر قسم کے خطرات کے خلاف اپنا دفاع یقینی بنایا جائے گا ، جبکہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ عوامی حمایت کے ساتھ مسلح افواج اور ریاستی ادارے مکمل طور پر تیار ہیں، وہ پاکستان کی سلامتی، وقار اور خودمختاری کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے ۔
اسلام آباد: پرائم منسٹر ہاوس سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف اور مسلح افواج کے سربراہان کے ہمراہ انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس موقع پر ملکی قیادت کو پاکستان کی مشرقی سرحد پر بھارت کے بڑھتے ہوئے جارحانہ اور اشتعال انگیز رویے کی روشنی میں روایتی خطرے سے نمٹنے کی تیاریوں پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے سلامتی کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔
دورے کے موقع پر ملکی قیادت کو علاقائی سلامتی کی پیش رفت اور ابھرتے ہوئے خطرات سے آگاہ کیا گیا جن میں روایتی فوجی آپشنز، ہائبرڈ وار فیئر حکمت عملی اور دہشت گردی کی پراکسیز شامل ہیں ۔
وزیر اعظم اور ان کے ہمراہ موجود قیادت نے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کسی بھی خلاف ورزی کو روکنے اور فیصلہ کن جواب دینے کے لیے قومی نگرانی میں اضافے، بلا تعطل بین الایجنسی کوآرڈینیشن اور آپریشنل تیاریوں کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔
وزیر اعظم نے قومی مفادات کے تحفظ اور پیچیدہ اور متحرک حالات میں باخبر قومی سلامتی سے متعلق فیصلہ سازی کے قابل بنانے میں ایجنسی کے اہم کردار کو سراہا ۔
وزیراعظم نے کہا کہ پوری قوم ہماری بہادر مسلح افواج کے پیچھے کھڑی ہے، پاک فوج دنیا کی سب سے زیادہ پیشہ ورانہ اور منظم افواج میں سے ایک ہے ۔
قومی قیادت نے روایتی یا دیگر تمام خطرات کے خلاف وطن کے دفاع کے لیے پاکستان کے دوٹوک عزم کا اعادہ کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ مسلح افواج قوم کی مکمل حمایت کے ساتھ قومی طاقت کے دیگر تمام عناصر اور ریاستی اداروں کے تعاون سے ہر حال میں پاکستان کی سلامتی، وقار اور عزت کو برقرار رکھنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں ۔