ضلع کرم میں قیام امن کے حوالے سے گرینڈ امن جرگے میں فریقین کے درمیان مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں، جس کے بعد ضلع کرم میں امن معاہدے کے لیے راہ ہموار ہو گئی ہے۔ آج ضلع کوہاٹ میں حتمی فیصلے کے لیے ایک اور گرینڈ امن جرگہ منعقد کیا جائے گا جس میں امن کے قیام کے لیے اہم فیصلے متوقع ہیں۔
دوسری جانب، ضلع کرم کی تحصیل پاراچنار میں مرکزی شاہراہ کی بندش کے خلاف احتجاجی دھرنا آج ساتویں روز بھی جاری ہے۔ شدید سردی کے باوجود ہزاروں شہری دن رات دھرنے میں شریک ہیں اور اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ شاہراہ کھولی جائے تاکہ علاقے میں اشیائے ضروریہ اور ادویات کی کمی دور کی جا سکے۔
پاراچنار میں شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے نہ صرف علاقے میں ادویات کی کمی ہو گئی ہے بلکہ دیگر ضروری اشیاء بھی نایاب ہو چکی ہیں۔ 78 دنوں سے بند رہنے والی مرکزی شاہراہ کی وجہ سے 100 سے زائد دیہاتوں کے مکین متاثر ہو رہے ہیں، اور علاقے میں علاج معالجہ کی سہولتیں بھی تقریباً ختم ہو چکی ہیں۔ اس صورتحال میں 100 سے زائد بچے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
احتجاجی مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر شاہراہ کو نہ کھولا گیا تو انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ ایندھن، خوراک اور ادویات کی کمی سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو رہی ہے۔ پاراچنار میں گزشتہ سات دنوں سے جاری احتجاج میں مقامی بلدیاتی نمائندگان بھی شریک ہیں، جنہوں نے روڈ بندش کے حل کے لیے اپنی استعفیٰ دینے تک کی دھمکی دی ہے۔
دوسری طرف، حکومت نے پاراچنار میں صحت کی سہولتوں کی فراہمی کے لیے ہیلی کاپٹر سروس شروع کر دی ہے تاکہ بیماروں کو پشاور منتقل کیا جا سکے اور ہسپتالوں میں ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔