پی ٹی آئی کی احتجاج کی اجازت نا دینے پر توہین عدالت کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل شعیب شاہین عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد نے بتایا کہ پی ٹی آئی کو 22 اگست کو جلسہ کی اجازت دے دی ہے، جس پر وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ ہم نے ان کے آرڈر سے اتفاق نہیں کیا نا تاریخ اور نا ہی جگہ سے۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ یہ توہین عدالت زیر التوا رہے گی۔
وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ پانچ اگست کو ہم نے احتجاج کی درخواست دائر کر رکھی ہے، ہماری استدعا ہے کہ احتجاج اور جلسے کی الگ الگ اجازت دی جائے، کل ڈی چوک پر بھی احتجاج ہوا۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پنڈی میں جو ہو رہا ہے اس کی اجازت ہوئی؟ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے بتایا کہ ان کو اجازت دی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پنڈی میں احتجاج کی اجازت بعد میں دی گئی اس طرح تو نا کریں، احتجاج ہر کسی کا حق ہے۔
جلسے کی تاریخ سے متعلق ضلع انتظامیہ اور پی ٹی آئی کے درمیان تاریخ اور جگہ پر ڈیڈ لاک برقرار رہا۔ عدالت نے دونوں فریقین کو ایک بار پھر مل بیٹھ کر معاملہ حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔
پی ٹی آئی کو 22اگست کو جلسے کی اجازت دے دی،اسلام آباد انتظاميه
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔2 Mins Read