پی ٹی آئی کو شاید خیبر پختونخوا سے پھر اتنا بڑا مینڈیٹ نہ ملے، یہ کہنا ہے تحریک انصاف کے رہنما تیمور جھگڑا کا جو خیبر نیوز کے پروگرام میں بطور مہمان شریک ہوئے۔
پروگرام کراس ٹاک میں وقاص شاہ کے ساتھ بات کرتے ہوئے تیمور سلیم جھگڑا نے بات کرتے ہوے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کو تاریخ کا سب سے بڑا مینڈیٹ ملا ہے اور شاید دوبارہ یہ مینڈیٹ نہ ملے۔
ان کا کہنا تھا کہ 115 سیٹوں پر اگر دھاندلی نہ ہوتی تو پی ٹی آئی آسانی سے 115 جنرل سیٹیں جیت چکی ہے، جو کہ خود ایک ریکارڈ ہے، دھاندلی سے متعلق متنازعہ حلقوں کے کیسز اسوقت ٹرابیونلز میں چل رہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ یہ سیٹیں بھی ایک دن پی ٹی آئی کو واپس ملیں گی۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے الیکشن میں دھاندلی کے حوالے سے عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے مگر پی ٹی آئی کو سیٹیں واپس ٹرابیونلز سے ملیں گی نہ کہ جوڈیشل کمیشن کے ذریعے۔
پی ٹی آئی نے جو سیٹیں جیتی بھی ہیں اس میں بھی ہمارے ساتھ دھاندلی ہوئی ہے، جن سیٹوں پر پی ٹی آئی کے لوگ کامیاب ہوئے ہیں وہاں پر ہمارے ووٹ کم کیے گئے ہیں اور میں یہ بات ایک ثابت کرکے دکھاؤں گا۔
تیمور سلیم جھگڑا نے مزید کہا کہ سابق وزیراعلیٰ محمود کی طرف سے پارٹی چھوڑنے پر دکھ ہوا تھا، میں نے تو ایک عہد کیا ہے کہ سیاست میں عمران خان کی وجہ سے عزت اور عہدہ ملا تھا ہے کیسے ہوسکتا ہے کہ آج اگر وہ مشکل میں ہے تو اسے چھوڑ دوں۔ میرے حلقے میں تو اس حد تک دھاندلی کی گئی کہ فارم 45 پر کراس لگا کر نتائج کو تبدیل کیا گیا۔
پی ٹی آئی پر کم از کم گزشتہ الیکشن کی حد کوئی یہ الزام نہیں لگا سکتا کہ پی ٹی آئی کو ریاستی اداروں کو خفیہ سپورٹ حاصل تھی، جو ہمارے پارٹی اور کارکنوں کے ساتھ تقریباً ایک سال میں ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔ ہماری پارٹی کو کم از کم کسی ریاستی ادارے کی سپورٹ حاصل نہیں تھی۔