وراثت کے حق سے خیبر پختونخوا کی خواتین کو محروم کر دیا گیا ہے
خیبر پختونخوا کی خواتین کو وراثت کے حق سے محروم کردیا گیا ہے، گزشتہ سال سے اب تک جائیداد میں اپنا حصہ 699 کے قریب خواتین کو نہ مل سکا۔وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کی رپورٹ کے مطابق2023سے اب تک 699 کے قریب خواتین وراثت کے حق سے محروم ہیں،613 خواتین کو سال 2023 میں جائیداد میں حصہ نہ ملا۔رواں سال میں 86 کیسز اب تک سامنے آئے ہیں، وفاقی محتسب 699 میں سے صرف 2 خواتین کو جائیداد میں حصہ دلوا سکیں ہیں۔
سب سے زیادہ پشاور میں 343 خواتین کو جائیداد میں حصہ نہیں ملا ہے،55 خواتین کو مردان میں وراثت کے حق سے محروم رکھا گیا ہے۔ذرائع وفاقی محتسب کے مطابق وقت جائیداد کے کیسز میں زیادہ چاہیے ہوتا ہے، قانونی کارروائی میں وقت زیادہ لگنے کے باعث کیسز حل ہونے میں زیادہ وقت لگتا ہے،مخالف فریق کو پیش ہونے کے 2 سے 3 مواقع دیئے جاتے ہیں، پیش نہ ہونے کی صورت میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جاتے ہیں۔