اسلام آباد: سپریم کورٹ نے منشیات کیس میں ملزم محمد اقبال کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے اسے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ملزم کی 10 سال قید کی سزا ختم کر دی ۔
سماعت کے دوران جسٹس مسرت ہلالی نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ 1400 گرام منشیات برآمد ہونے پر سرکار کا کیا مؤقف ہے؟ جس پر سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم کے قبضے سے منشیات میرپورخاص سے برآمد ہوئی تھی ۔
جسٹس مسرت ہلالی نے کیس میں تاخیر پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ منشیات کو 15 دن کی تاخیر سے فارنزک لیب بھجوایا گیا ۔
سماعت کے دوران جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ آج بینچ میں دو پٹھان جج موجود ہیں، ہم پٹھان تو پہلے ہی منشیات میں بدنام ہیں ،عدالت نے شواہد میں سقم کی بنیاد پر ملزم کو بری کرنے کا حکم دیتے یوئے اس کی سزا بھی کالعدم قرار دیدی ۔