پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے صنم جاوید کی راہداری ضمانت کی درخواست پرسماعت کی۔
عدالت نے صنم جاوید کو پنجاب میں متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے اور ساتھ ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا اور دس دن کی راہداری ضمانت کی منظوری دی۔
وکیل کے مطابق صنم جاوید کے خلاف دو ایف آئی آر لاہور اور ایک میانوالی میں درج ہے۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صن جاوید کا کہنا تھا کہ ہر وقت گرفتاری کا خدشہ ہوتا ہے اور شاپنگ کے بجائے ہم حفاظتی ضمانت کیلئے پھرتے ہیں۔
صنم جاویدکا مزید کہنا تھا کہ پہلے بھی پنجاب میں برے حالات تھے آج بھی وہی صورتحال ہے ۔
انھوں نے کہا کہ خواتین کے ساتھ پنجاب میں جو کچھ ہوا کسی اور صوبے میں نہیں ہوا، میرے خلاف 13 مقدمات درج تھے جن میں 5 میں بری ہوچکی ہوں 8 میں ضمانت پر ہوں۔