اسلام آباد ہائی کورٹ میں توڑ پھوڑ کرنے والے وکلا کے خلاف مقدمہ درج
اسلام آباد ہائی کورٹ اورڈسٹرکٹ کورٹس سمیت اسلام آباد کی عدالتیں تاحکم ثانی بند
اسلام آباد ہائی کورٹ میں توڑ پھوڑ میں ملوث وکلا کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا اور ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا گیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیےمیں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس بلاک پر حملہ اور توڑ پھوڑ کرنے والے وکلا کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے اور نامزد وکلا کی تلاش کے لیے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔
اعلامیے کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے سیکیورٹی انچارج انسپکٹر حیات کی مدعیت میں درج مقدمے میں چار خواتین سمیت 21 وکلا کو نامزد کیا گیا ہے اور ان کے خلاف الگ سے توہین عدالت کی کارروائی بھی شروع کی جا رہی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث وکلا کے خلاف لائسنس معطلی کے لیے اسلام آباد بار کونسل کو ریفرنس ارسال کیا جا رہا ہے۔ ایف آئی آر میں نامزد وکلا میں تصدق حنیف، شہلا شان عباسی ، حماد، عمر خیام، احسن مجید گجر ایڈووکیٹ، خالد محمود، شائستہ تبسم، یاسر خان، ناہید، اشفین، راجا فخر، نصیر کیانی، ارباب ایوب گجر، اسد اللہ، راجا زاہد، لیاقت منظور، نوید ملک، خالد تاج، شعیب چوہدری اور معراج ترین شامل ہیں۔ مقدمے 506، 452، 440، 427، 342، 341، 353، 228، 186، 149، 147 اور 7 اے ٹی اے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ وکلا نے چیف جسٹس بلاک کی طرف جاتے ہوئے توڑ پھوڑ کی، ملازمین کو گھیرے میں لے کر نعرے بازی اور گالم گلوچ کرتے ہوئے شدید پتھراؤ کیا اورایڈمن بلاک میں داخل ہو کر تشدد کیا اور چیمبر دروازے توڑ دیے، چیمبر میں لگی ایل ای ڈی بھی توڑ دی۔
ذرائع کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات کی اور انہیں تمام صورت حال سے آگاہ کیا۔ ذرائع کاکہنا ہےکہ چیف جسٹس پاکستان نے واقعے میں ملوث افرادکےخلاف قانونی کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
بعدازاں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کے حکم سے دارالحکومت کی تمام عدالتیں تا حکم ثانی بند کردی گئیں۔ رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ اورڈسٹرکٹ کورٹس سمیت اسلام آباد کی عدالتیں تاحکم ثانی بند رہیں گی۔