Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

افغان صدر اشرف غنی افغانستان چھوڑ کر چلےگئے

عبداللہ عبداللہ نے بھی تصدیق کردی

طالبان کی جانب سے کابل کے گھیراؤکے بعد افغان صدر اشرف غنی اور نائب صدر امراللہ صالح کے افغانستان چھوڑ کرچلے گئے۔ رپورٹ کے مطابق دونوں افراد  تاجکستان کے درالحکومت دوشنبے میں ہیں اور ان کے وہاں سے کسی تیسرے ملک روانہ ہونےکا امکان ہے۔ اس حوالے سے افغانستان کی اعلیٰ قومی مصالحتی کونسل کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ نے بھی تصدیق کردی ہے۔

افغان میڈیا کے مطابق  سوشل میڈیا پر اپنے ویڈیو بیان میں عبداللہ عبداللہ نےاشرف غنی کو سابق صدرکہتے ہوئے تصدیق کی ہےکہ وہ افغانستان سے جاچکے ہیں۔ عبداللہ عبداللہ نے طالبان سے اپیل کی کہ وہ کابل میں داخل ہونے سے قبل مذاکرات کے لیے وقت دیں، انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی ہےکہ وہ پرامن رہیں۔ خیال رہےکہ 20 سال بعد طالبان افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک بار پھر داخل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

افغان وزارت داخلہ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہےکہ طالبان تمام اطراف سےکابل میں داخل ہو رہے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق کابل میں سرکاری دفاتر کو خالی کروا لیا گیا ہے اور طالبان نے کابل جانے والی تمام مرکزی شاہراہوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق طالبان کا کہنا ہےکہ مجاہدین جنگ یا طاقت کے ذریعے کابل میں داخل ہونے کا ارادہ نہیں رکھتے،کابل کے پرامن سرینڈر کے لیے طالبان کی افغان حکام سے بات چیت جاری ہے۔

کابل پر حملہ نہ کرنے کا معاہدہ طے پا گیا

افغانستان کے قائم مقام وزیر داخلہ عبدالستار میرز کوال کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کابل پر حملہ نہ کرنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ قائم مقام افغان وزیر داخلہ نے بتایا کہ معاہدے کے تحت عبوری حکومت کو اقتدار کی منتقلی پرامن ماحول میں ہوگی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.