پشاور: خیبر پختونخوا میں ہونے والی دہشتگردی میں جماعت الاحرار اور داعش کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو خیبر پختونخوا میں دہشتگردی اور بھتے کے واقعات پر دی گئی بریفنگ کے دوران انکشاف ہوا کہ گورنر خیبر پختونخوا غلام علی سے بھی بھتا مانگا گیا ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ دہشتگردی کے واقعات میں غیر قانونی سم اور موبائل استعمال کیے جارہےہیں۔ بریفنگ میں یہ انکشاف سامنے آیا کہ صوبے میں ہونے والی دہشتگردی میں جماعت الاحرار اور داعش ملوث ہے، دہشتگردی میں افغان شہریوں اور ٹیلی گرام کا استعمال کیا جارہا ہے۔
کمیٹی نے پی ٹی اے اور نادرا سے سم رجسٹریشن کی تفصیلات مانگ لی ہیں اور ساتھ ہی پی ٹی اے کو غیر قانونی سم کا استعمال روکنے کی ہدایات کی۔