اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پنجاب میں انتخابات کے لیے قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک کو الیکشن کمیشن کو براہ راست فنڈز جاری کرنے کا حکم دے دیا۔ پنجاب میں انتخابات کیلئے فنڈز کے اجرا کے معاملے پر چیف جسٹس کی سربراہی میں ان چیمبر سماعت جاری ہے۔ سپریم کورٹ میں ہونے والی ان چیمبر سماعت میں آج بینچ کے تینوں ارکان شریک ہیں جن میں چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر سماعت کر رہے ہیں۔ اسپیشل سیکرٹری خزانہ اور ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ بھی 3 رکنی بینچ کے سامنے پیش ہوگئے۔ اس کے علاوہ اٹارنی جنرل، سیکرٹری الیکشن کمیشن، وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک حکام بھی چیمبر میں پیش ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق سماعت کے دوران قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک کے ہمراہ آنے والے دیگر افسران کو چیمبر سے باہر بھیج دیا گیا جب کہ وزارت خزانہ کے اسپیشل اور ایڈیشنل سیکرٹری کے علاوہ دیگر حکام کو بھی سماعت کے وقت باہربھیجا گیا، اٹارنی جنرل، سیکرٹری اورڈی جی لاء الیکشن کمیشن سماعت میں موجود رہے۔
ججز نے الیکشن کے لیے فنڈز جاری نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا اور واضح کیا کہ عدالتی حکم پرعمل کرنا پڑے گا۔ ذرائع کے مطابق سماعت کے دوران اٹارنی جنرل کو حکومتی مؤقف پیش کرنے پرسخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔
اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے 4 اپریل کے حکم پر عملدرآمد کیا ہے، سپریم کورٹ کے حکم پر فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈز سے رقم کے لیے بل پارلیمنٹ میں پیش کیا، پارلیمنٹ نے انتخابات کے لیے فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈزکے اجرا کے بل کو مسترد کیا، پارلیمنٹ سے بل مسترد ہونے کے بعد حکومت اسٹیٹ بینک کو فنڈز کے اجرا کا نہیں کہہ سکتی۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ سپریم کورٹ نے قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک کو الیکشن کمیشن کو براہ راست فنڈز جاری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔