کراچی میں لاک ڈاؤن کے دوران گھر وں سے باہر نکلنے والے شہریوں کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا۔کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے محکمہ داخلہ کی جانب سے لاک ڈاﺅن کے دوران عائد پابندیوں پر عملدرامد کے احکامات جاری کر دیے ہیں جس میں پابندیوں اور مختلف کاروبار جن کی اجازت سے متعلق وضاحت کی گئی ہے۔
کمشنر کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفیکشن میں کہا گیا ہے کہ گھر سے نکلیں والے تما م شہری ماسک استعمال کر نے کے پابند ہوں گے، وہ ماسک اس طرح استعمال کریں گے کہ ناک، منہ اور تھوڑی پوری طرح ڈھک جائے۔
نوٹیفکیشن میں تندور وں اور بیکریوں کو کام کر نے کی اجازت دے دی گئی ہے، یعنی لاک ڈاﺅن کے دوران تندورصبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک کھولے جاسکیں گے جب کہ ریستورانوں کو صر ف گھرلے جانے کے لیے یا ہوم ڈیلیوری کے لیے صبح 8 بجے سے شام 8 بجے تک کھولنے نکی اجاز ت ہو گی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جس کاروبار کے لیے محکمہ داخلہ نے اجازت دی ہے اور ان کے لیے جو اوقات مقرر کئے ہیں ان پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا، ہر کارکن اور ملازم کے لیے لازمی ہو گا کہ اسے کام سے قبل چیک کیا جائے، دیکھا جائے کہ وہ نزلہ، کھانسی یا بخار میں مبتلا نہ ہو اور اگرکسی کو کوئی شکایت ہو یا اس میں ان میں سے کوئی بھی علامت ہو تو اسے کام کی اجازت نہ دی جائے بلکہ اسے فوری طور پر اسپتال بھیجا جائے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق فیکٹری مالکان کے لیے لازمی ہو گا کہ وہ کام کی جگہوں کو جراثیم سے پاک رکھنے کے لیے مطلوبہ تقاضے پورے کریں اور ضروری اسپرے کریں، اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ کام کر نے والوں کے درمیان سماجی فاصلہ برقرار ہے، مالکان پابند ہوں گے کہ وہ اپنے کارکنوں کے لیے ماسک، سینی ٹائزرز اور صابن مہیا کریں تاکہ وہ جراثیم سے پاک رہنے کا عمل دہرا سکیں۔