Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

ٹی ایل پی پر عائد پابندی ہٹانے کا کوئی ارادہ نہیں، وزیراعظم

ٹی ایل پی پر سے پابندی ختم ہوجائے گی، علی محمد خان

حکومت کی جانب سے فرانسیسی سفیر کی بے دخلی سے متعلق قرار داد قومی اسمبلی میں پیش کرنے اور کالعدم تنظیم کے دھرنے ختم کرنے کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ حکومت کا کالعدم تحریک لبیک پاکستان ( ٹی ایل پی) پر لگائی گئی پابندی ہٹانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ٹی ایل پی کو حکومت کی جانب سے لگائی پابندی ختم کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کرنا ہوگا۔ وزیراعظم نے یہ فیصلہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پارلیمانی پارٹی کے ایک اجلاس کی سربراہی کرتے ہوئے کیا۔

حکومت نے ٹی ایل پی پر پابندی گزشتہ ہفتے اس وقت لگائی تھی جب کالعدم تنظیم نے گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر فرانسیسی سفیر کے مطابے کے ساتھ ملک بھر میں پر تشدد احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔

وزیراعظم کا نقطہ نظر یہ تھا کہ اگر پاکستان فرانسیسی سفیر کو بے دخل کردے تو یورپی یونین کی جانب سے سخت ردِ عمل آسکتا ہے اور مغربی ممالک میں موجود پاکستان کے 27 سفیروں کو واپس آنا پڑ سکتا ہے۔

دوسری جانب وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے ساتھ کامیاب مذاکرات کی روشنی میں پارٹی پر پابندی عائد نہیں ہوگی۔ نجی ٹی وی  کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ ‘ضروری معاملات کی انجام دہی کے بعد اس میں کچھ وقت لگے گا لیکن بالآخر پابندی ختم ہوجائے گی’۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ حکومت نے صورت حال پر قابو پایا، ‘ اگر تنازع کو پرامن انداز میں حل نہیں کیا جاتا تو حالات مزید خراب ہوسکتے تھے’۔

قومی اسمبلی میں پیش ہونے والی قرار داد کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی، حکومت نے ٹی ایل پی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے تھے کہ معاملے پر پارلیمان میں بحث ہوگی اور فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا۔

علی محمد خان نے کہا کہ جن افراد پر سنگین مقدمات نہیں ہیں انہیں فوری رہا کردیا جائے گا لیکن جن پر سنگین الزامات ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.