Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

یونیورسٹی سنڈیکیٹ کسی بھی عدالتی فیصلےکی حکم عدولی کی مجاز نہیں.پشاورہائیکورٹ

توہین عدالت درخواسست پرعدالت نے ریٹائرڈپروفیسرعبدالستارکی مشروط تقرری کی ہدایت کردی

پشاور۔پشاورہائیکورٹ نےقراردیاہےکہ سنڈیکیٹ کسی بھی عدالتی فیصلےکی حکم عدولی کی مجازنہیں جب تک سپریم کورٹ کسی حکم کو معطل یاکالعدم قرار نہیں دیتی تب تک تمام اداروں کو اسی عدالتی فیصلےپرعمل درآمد کرناہوگا۔

جسٹس روح الامین اورجسٹس قلندرعلی پرمشتمل ڈویژن بنچ نےیہ احکامات باچاخان یونیورسٹی چارسدہ کےپروفیسرعبدالستار کی مدت ملازمت سےمتعلق کیس کےدوران توہین عدالت کی ایک درخواست پرجاری کئےہیں جس میں اسکے وکیل اعجازصابی ایڈووکیٹ نے عدالت کوبتایاکہ درخواست گزار60سال کی عمر میں مدت ملازمت پوری کرنے پرریٹائرڈ کردئیےگئےحالانکہ وہ سابق پروووائس چانسلربھی رہ چکےہیں ۔یونیورسٹی ماڈل ایکٹ کےتحت اس کی ریٹائرڈکی عمر65سال ہےجس پرپشاورہائیکورٹ نےاس کی رٹ منظورکی اوراسےدوبارہ اپنے ہدے ر کام جاری رکھنے کاحکم دیالیکن ابھی تک اس حوالے سے اعلامیہ جاری نہیں ہوا جس پریونیورسٹی کے وکیل نے عدالت کوبتایاکہ مذکورہ فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی ہے مگراس میں حکم امتناعی نہیں ہےاورابھی تک سنڈیکیٹ نے اس مسئلے کونہیں اٹھایا۔

جس پر عدالت نےمتعلقہ یونیورسٹی کوہدایت کی کہ وہ مشروط طور پردرخواست گزارکی ایک ہفتہ کےاندراندر دوبارہ تقرری کااعلامیہ جاری کرےکیونکہ پہلے سےہی ایک عدالتی فیصلہ آچکاہےجس کی سنڈیکیٹ بھی منطوری دے کیونکہ کوئی ادارہ آئین سے بالاترنہیں جس پر عدالت نے توہین عدالت کی درخواست نمٹادی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.