Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

31جنوری تک حکومت مستعفی نہیں ہوئی تو یکم فروری سے لانگ مارچ شروع کیا جاسکتا ہے۔مولانا عبدالواسع

ے۔حکومت نے الیکشن کمیشن کو یرغمال بنارکھا ہے

جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع کا کہنا ہے کہ ملک کے مسائل کا حل عام انتخابات ہیں اور اگر 31جنوری تک حکومت مستعفی نہیں ہوئی تو یکم فروری سے لانگ مارچ شروع کیا جاسکتا ہے۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس میں کرتے ہوئے مولانا عبدالواسع نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ( پی ڈی ایم ) نے صوبے میں احتجاجی ریلیوں، جلسوں اور لانگ مارچ کے لیے تیاریاں شروع کردی ہیں جب کہ جے یو آئی بلوچستان کے تمام 10 اراکین اسمبلی نے اپنے استعفے بھی صوبائی قیادت کے پاس جمع کرادیے ہیں۔ مولانا عبدالواسع نے کہا کہ پی ڈی ایم کےفیصلےکےمطابق حکومت کےخلاف تین ڈویژنوں کوئٹہ، خضدار اور لورالائی میں جلسے اور ریلیوں کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے جنوبی بلوچستان کے نام سے 600 ارب روپے کا اعلان کیا جسے ہم اسے مسترد کرتےہیں، ہم صرف ایک بلوچستان کو تسلیم کرتے ہیں، جنوبی اور شمالی کے نام پر صوبے کی تقسیم قابل قبول نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ گوادر میں باڑ کے منصوبے کو مسترد کرتےہیں، ایسے فیصلے نہ کیےجائیں جن سے لوگوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑے۔ مولانا عبدالواسع کا مزید کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن ایک ماہ قبل کرانا غیر آئینی ہے ،حکومت نے الیکشن کمیشن کو یرغمال بنارکھا ہے.

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.