9 مئی کے واقعات میں مطلوب سابق آرمی چیف جنرل آصف نواز جنجوعہ کی نواسی خدیجہ شاہ اب تک مفرور ہیں ۔قومی پریس میں شائع رپورٹس کے مطابق پولیس حراست میں خدیجہ شاہ کے شوہر جہانزیب کی مخبری پر پولیس نے گلبرگ میں جہانگیر ترین کی بیٹی مہر ترین کے اپارٹمنٹ میں چھاپا مارا لیکن پولیس والوں کی آمد سے چند منٹ قبل خدیجہ وہاں سے فرار ہوچکی تھیں۔
خدیجہ شاہ کو ریلیف دلوانے کے لیے جہانگیر ترین کے قریبی ساتھی اور وزیراعظم کے معاون خصوصی عون چوہدری ، مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین ، شہباز شریف کے پرانے دوست اور خدیجہ کے سسر سرمد امین نے بھی وزیراعظم شہبازشریف سمیت مختلف بااثر شخصیات سے رابطے کیے لیکن کوششیں کارگر ثابت نہ ہوسکیں۔
خدیجہ شاہ کے لیے ریلیف مانگنے والوں کو بتایا گیا کہ افواج پاکستان نے 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہر شخص کے لیے عدم برداشت کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے۔ خدیجہ شاہ امریکی شہری ہیں اور انہوں نے کئی آڈیو پیغامات چھوڑے ہیں جن میں انہوں نے کہا کہ وہ بے قصور ہیں۔