Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

سعودی عرب نے کفالت کا نظام ختم کرنے سے متعلق اہم وضاحت جاری کردی

سعودی عرب کی وزارت برائے انسانی وسائل و افرادی قوت نے کفالت کا نظام ختم کرنے سے متعلق اہم وضاحت جاری کردی۔ عرب میڈیا کے مطابق وزارت انسانی وسائل و افرادی قوت کے ترجمان ناصر الہذانی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’کفالت کے نظام کو ختم کرنے کا فوری طور پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا‘۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’وزارت مزدوروں کی مارکیٹ کو منظم کرنے کے لیے متعدد فارمولوں پر کام کررہی ہے، جیسے ہی کسی بات پر اتفاق ہوا یا منظوری دی گئی تو اعلان کردیا جائے گا‘۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق کفالت کا نظام ختم یا اُس میں تبدیلیوں کے حوالے سے انٹرنیٹ پر خبریں زیر گردش تھیں جس کی وجہ سے غیرملکی ملازمین کی پریشانی بڑھ گئی تھی۔ وزارتِ افرادی قوت کے ترجمان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ کسی بھی فارمولے کا اعلان سرکاری سطح پر کیا جائے گا، لہذا بے بنیاد خبروں پر کان نہ دھریں اور مصدقہ معلومات سرکاری ذرائع سے ہی حاصل کریں۔

کفالہ کے نظام کا اطلاق خلیجی ممالک میں کام کرنے والے غیر ملکی کارکنوں پر ہوتا ہے، جس کے  تحت کسی بھی خلیجی ملک میں کام کرنے کے لیے غیر ملکی کارکن کو ایک کفیل کی ضرورت پیش آتی ہے جو  اس کے قانونی معاملات، رہائش اور ملازمت کے معاملات کا ذمہ دار ہوتا ہے، اس کے ساتھ ہی وہ غیرملکی کارکن کی ذمہ داری اٹھانے کا بھی اعلان کرتا ہے۔ قانون کے تحت غیرملکی ملازم کو اپنی اہم دستاویزات کفیل کے پاس جمع کرانا ہوتی ہیں، کسی بھی کمپنی کو بغیر کفیل کام کرنے کی اجازت نہیں ہوتی حتی کہ وہ ملازمین کی بھرتیوں کے لیے بھی کفیل سے ہی اجازت مانگتی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.