Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

آرمی چیف پر تنقید سے فوج میں غصہ پایا جاتا ہے، وزیر اعظم عمران خان

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ برداشت کر رہے ہیں کیونکہ وہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں لیکن کوئی اور ہوتا تو بڑا ردعمل آتا۔ نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے بجلی کے حوالے سے اندازہ نہیں تھا کیونکہ بجلی لاگت 17 روپے کے قریب ہے اور ہم عوام کو 14 روپے پر فراہم کر رہے ہیں جس سے گردشی قرضہ بڑھتا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‘تبدیلی یہ آئی ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ جو بڑے بڑے نام تھے جن پر کوئی ہاتھ نہیں ڈال سکتا تھا وہ جیلوں کے چکر لگا رہے ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘جنرل باجوہ کی تعریف کرتا ہوں، میں پرانے آرمی چیفس کو بھی جانتا تھا، اس طرح کسی بھی آرمی چیف کو نشانہ بنانے سے فوج کے اندر ایک ردعمل آتا ہے’۔ عمران خان نے کہا کہ ‘جنرل قمر جاوید باجوہ ایک سلجھے ہوئے آدمی ہیں، ان کے اندر ایک ٹھہراؤ ہے، اس لیے وہ برداشت کر رہے ہیں، کوئی اور فوج میں ہوتا تو بڑا ردعمل آنا تھا، اس وقت اندر بہت غصہ ہے لیکن مجھے پتہ ہے کہ وہ برداشت کر رہے ہیں کیونکہ وہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں’۔اپوزیشن پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘یہ جنرل فیض حمید اور ان کو نشانہ بنانے رہے اور فوج کو بلیک میل کر رہے ہیں کہ کسی طرح جمہوری حکومت کو گرانے کے لیے دباؤ ڈالیں’۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ‘اگر آرمی چیف اور آئی ایس آئی چیف مجھے نہیں ہٹاتے ہیں تو فوج سے کہہ رہے ہیں مجھے ہٹا دیں، جس طرح کی باتیں جلسوں میں کر رہے ہیں یہ پریشان ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان کی فوج حکومت کا ایک ادارہ ہے، وہ میرے نیچے ہیں، پاکستان کی فوج میرے اوپر نہیں بیٹھی بلکہ میرے نیچے ہے اور میں منتخب وزیراعظم ہوں اور یہ کہنا کہ میرے نیچے ایک ادارہ مجھے گرا دے تو دنیا کی کس جمہوریت میں یہ کہا گیا ہے’۔

عمران نے کہا کہ ابھی تک جو چیز میری حکومت نے کرنا چاہا اور میرا منشور ہے اس پر پاکستان کی فوج اور پاکستان کے سارے ادارے میرے ساتھ کھڑے رہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.