انہوں نے کہا کہ رواں ماہ کی 10 تاریخ کو اسکول وین پر فائرنگ کی گئی جس کے بعد خوف میں اضافہ ہوا جب کہ اتفاق سے اسی دن لوئر دیر میں بھی بچوں پر فائرنگ کا واقعہ ہوا، لوئردیر کا واقعہ دو فریقین کے درمیاں تصادم کانتیجہ تھا، اس واقعے میں بھی دہشتگردی نہیں تھی۔
آئی جی خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ سوات میں اسکول وین ڈرائیور کا قتل غیرت کی بنیاد پر کیا گیا جس میں سالے نے بہنوئی کو قتل کیا، اسکول وین پرحملے میں لوگوں نے دہشتگردی کا واقعہ تصورکیا، وزیراعلیٰ نے اس واقعے پر تحقیقات کا حکم دیا، اسکول وین پر حملے کے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا جب کہ دیگر 2 کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔