وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وزیراعظم ہاؤس میں ہو ا جس میں مسلح افواج کے سربراہان اور وفاقی وزرا شریک ہوئے۔ اجلاس میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی شریک ہوئے۔
عسکری حکام کی جانب سے قومی سلامتی کمیٹی کو ملک کی مجموعی سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی اور اجلاس میں دہشتگردی کی حالیہ لہر میں شہید ہونے والوں کے لیے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔
ذرائع کے مطابق عسکری حکام کی جانب سے قومی ایکشن پلان کے تمام نکات پر عملدرآمد یقینی بنانے سے متعلق بریفنگ دی گئی، اجلاس میں مرکز اور صوبوں کے درمیان کوآرڈینیشن بہتر بنانے کے لیے نیکٹا کے کردار پر بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کے حالیہ حملوں پر بریفنگ دی گئی، انیٹلی جنس اداروں کی بریفنگ کی روشنی میں قومی سلامتی کمیٹی اہم فیصلوں کی منظوری دے گی۔
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ مشکل سے حاصل امن کسی کو خراب نہیں کرنے دیں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم کا کہنا تھا دہشتگردی کے خلاف آہنی عزم اور ثابت قدمی کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں گے، ملکی سلامتی کو چیلنج کرنے والوں کو چھپنےکی جگہ نہیں ملے گی۔
ان کا کہنا تھا وزیراعظم نے کہا کہ قوم کی دعائیں اپنی بہادر افواج کے ساتھ ہیں، وزیراعظم نے کہا پاکستان کے چپے چپے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔ ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں اہم فیصلوں سے متعلق اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔