بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ہونے والے خود کش حملے کے خلاف وکلا نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا ہے۔ اس واقعے کے خلاف ہڑتال کی کال بلوچستان بار کونسل نے دی تھی۔ بلوچستان بارکونسل کے عہدیدارراحب خان بلیدی ایڈووکیٹ نے بتایا کہ مستونگ میں پیش آنے والے واقعے نے بلوچستان کو ایک اور بڑے سانحے سے دوچار کردیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعہ کے خلاف وکلا بطوراحتجاج کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گے۔ خیال رہے کہ اس واقعے کے حوالے سے حکومت بلوچستان کی جانب سے تین روزہ سوگ کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
دوسری جانب کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے ربیع الاول کے جلوس میں ہونے والے خودکش حملے کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق کوئٹہ کے سی ٹی ڈی تھانے میں نا معلوم حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ’ایکسپلوسیو ایکٹ‘ کے تحت درج اس مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ترجمان کے مطابق اس واقعے کے بعد تحقیقات جاری ہیں اور ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ مستونگ میں ربیع الاول کے جلوس میں 12 ربیع الاول کو ہونے والے خود کش حملے میں 52 افراد ہلاک اور 66 زخمی ہو گئے تھے۔