پشاور بھر میں گھریلو صارفین کی سہولت اور سخت سردی کے موسم میں گیس کی بلا تعطل فراہمی جاری رکھنے کیلئے ضلع بھر میں تمام سی این جی سٹیشنز پر آپریشنل پابندی عائد کر دی گئی ہے جس پر عمل 31جنوری تک دفعہ 144کے تحت جاری رہے گا.
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا ہےکہ گیس کی طلب اور رسد میں بہت فرق ہے۔ ایس این جی پی ایل کو قدرتی گیس کی فراہمی میں شدید کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سردیوں کی شدت میں اضافہ کے پیش نظرگھریلو صارفین کو قدرتی گیس کی سپلائی میں کمی کئی مسائل کا باعث بن رہی ہے۔حکومت کی اہم ذمہ داری گھریلو صارفین کو ترجیحی بنیادوں پر گیس کی بلاتعطل فراہمی ہے۔
پشاور ہائیکورٹ کے حکم نامے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس پر عمل درآمد کرنا لازمی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گھریلو صارفین کو ترجیحی بنیادوں پر گیس کی فراہمی کی جائے۔ان احکامات کی روشنی اور گھریلو صارفین کو گیس کی سپلائی بلا تعطل جاری رکھنے کیلئے تمام سی این جی سٹیشنز کے آپریشن پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
جاری حکم نامہ کے مطابق آج 5 جنوری سے 31 جنوری 2024ء تک پشاور بھر میں سی این جی سٹیشن کے آپریشن پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے ہدایت کی ہے کہ جو بھی اس حکم کی خلاف ورزی کرتا پایا گیا اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈنے پشاور میں سردی کی شدت اور گیس کی طلب میں اضافے کے پیش نظر سی این جی سیکٹر کو گیس سپلائی بند کرنے کا فیصلہ کرلیاہے جس کی روشنی میں پشاور ریجن کے تمام سی این جی سٹیشنوں کو گیس کی سپلائی آج سے مکمل طور پر بند ہو گی.
ترجمان ایس این جی پی ایل کے مطابق سوئی نادردن گیس کی جانب سے پشاورسمیت خیبرپختونخواکے گھریلوگیس صارفین کو بروقت گیس کی فراہمی کےلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جس کے پیش نظر پشاورہائی کورٹ کی ہدایات اور حکومت کی گیس مختص کرنے کی پالیسی کے مطابق سی این جی سٹیشنوں کو آج سے باقاعدہ طورپر گیس کی سپلائی کو بند کردیاجائے گا۔