سندھ ہائیکورٹ نےحکم دیا ہےسیکرٹری داخلہ کوکہ جبری گمشدگی جن شہریوں کی ثابت ہوچکی ہےانہیں ہر صورت عدالت میں پیش کیا جائے
جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق سندھ ہائیکورٹ سے درخواستوں پر سماعت کی جس سلسلے میں تفتیشی افسر اور سرکاری وکیل عدالت میں حاضر ہوئے۔سماعت کے دوران، سرکاری وکیل نے بتایا کہ جے آئی ٹیز اجلاس اور تحقیقات میں دونوں شہروں میں جبری گمشدگی ثابت ہوچی ہے، جس پر عدالت نے سوال کیا کہ شہریوں کی لاپتا ہونے کا کیا باعث ہے اور تحقیقات میں کیا نتائج آئے ہیں؟
عدالت کو تفتیشی افسر نے بتایا کہ پہلے بھی حافظ فرحان قادری لاپتا ہوا تھا اور دوبارہ 2020 میںلاپتا ہوگیا، مدینہ کالونی تھانے میں اس حوالے سے دو مقدمات درج ہیں، جس پر عدالت نے ملزم کو مفرور قرار دیا ہے۔جسٹس نعمت اللہ نے کہا کہ چاہے جو بھی ہو، لاپتا ہونے والے شہریوں کو عدالت میں پیش کرنا ہوگا۔عدالت نے سیکرٹری داخلہ کو حکم دیا کہ لاپتا ہونے والے شہریوں کو عدالت میں پیش کیا جائے ورنہ خود پیش ہوں، اور جبری گمشدگی کا الزام لگنے والے شہریوں کو ہر صورت عدالت میں حاضر کیا جائے۔