آج ممتاز گلوکارہ شہناز بیگم کی پانچویں برسی منائی جا رہی ہے
آج بھی مشرقی پاکستان سے تعلق رکھنے والی گلوکارہ شہناز بیگم کے ملی نغمے اور گیت کانوں میں رس گھول رہے ہیں۔2 جنوری 1952ء کو شہناز بیگم ڈھاکا میں پیدا ہوئیں، وہ نو عمری میں ہی موسیقی سے منسلک ہوگئیں، آپ فن گلوکاری سے پانچ دہائیوں تک وابستہ رہیں،شہنشاہ غزل مہدی حسن سے انہوں نے گلوکاری کے اسرار و رموز سیکھے۔مشرقی پاکستان کی مرحومہ شہناز بیگم پہلی گلوکارہ تھیں۔اردو میں جنہوں نے ملی نغمات پیش کئے۔ آج بھی شہناز بیگم کے گائے ملی نغمےزبان زد عام ہیں، جن میں ’’جیوے جیوے پاکستان‘‘، ’’سوہنی دھرتی اللہ رکھے‘‘،’’موج بڑھے یا آندھی آئے دیا جلائے رکھنا‘’’وطن کی مٹی گواہ رہنا‘‘ شامل ہیں۔
شہناز بیگم بنگلا دیش کے قیام کے بعد وہاں منتقل ہوگئیں اور گلوکاری کا سلسلہ بھی جاری رکھا، انہیں 1990ء میں نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا، شہناز بیگم نے عمرہ کی ادائیگی کے بعد گلوکاری کو خیرباد کہہ دیا۔23 مارچ 2019ء کو شہناز بیگم 67 سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کر گئیں۔