اسلام آباد (سیار علی شاہ) وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عہدہ سبھالنے پر افغان ہم منصب امیر خان متقی نے ٹیلیفون کرکے مبارکباد دی، میں نے افغان وزیر خارجہ کو پاکستان میں ہونے والے دہشگرد حملوں کی مزمت کرنے کا کہا تھا۔
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ افغان وزیر خارجہ نے افغانستان دورے کی دعوت دی ہے، مناسب وقت پر افغانستان کا دورہ کرونگا۔ انکا مزید کہنا تھا کہ میں زاتی طور پر بات چیت پر یقین رکھتا ہوں، ہمیں افغان عبوری حکومت سے بات چیت کا سلسلہ برقرار رکھنا چاہیے، اسحاق ڈار نے کہا کہ وہ بحثیت وزیر خزانہ افغانستان کا دورہ کرچکے ہیں۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا سفارتی تنہائی کے حوالے سے کہنا تھا کہ پاکستان کی ساکھ کو گزشتہ چند سالوں میں سفارتی سطح پر تنہا کر دیا گیا تھا، ہماری دور حکومت میں پاکستان معاشی طاقت کے طور دیکھا جارہا تھا۔ ہماری بھرپور کوشش ہوگی کہ سفارتی سطح پر پاکستان کا امیج بحال کریں۔
سعودی وفد کے حالیہ دورہ پاکستان کو کامیاب دورہ قرارد دیتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی وفد کے دورے کے بارے میں غلط فہمیاں پھیلائی جارہی ہے، ریاست کے مفاد پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مشرقی وسطی کے حالیہ صورتحال کےحوالے سے وزارت خارجہ تفصیلی بیان جاری کرچکا ہے، ایرانی صدر اگلے ہفتے پاکستان کے تین روزہ دورے پر پاکستان آ رہے ہیں۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بھی جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔