مرکہ کے اس ہفتے نشر ہونے والے پروگرام میں پاکستان کے نامور بیوروکریٹ، مصنف اور سیاسی و سماجی شخصیت روئیداد خان کی زندگی اور خدمات پر خصوصی بات چیت کی گئی ہے۔
پروگرام میں خاص طور مرحوم روئیداد خان کے نواسے تیمور عادل جو انکا اولاد میں خاص طور پر انکے بہت قریت رہے نے روئیداد خان کے حوالے سے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم وقت اور اصولوں کے سخت پابند تھے،
ان کا کہنا تھا کہ کھانے پینے میں کا بہت خیال رکھتے تھے، ورزش بیماری کے علاوہ کسی صورت نہیں چھوڑتے تھے، وہ ایک ایسی شخصیت کے مالک تھے جو شروع سے لے کر زندگی کے اخر ایام تک کسی پر بوجھ نہیں بنے۔
تیمور عادل کا کہنا تھا کہ اپنے کی تعلیم پر لازمی توجہ دی لیکن بچوں کے علاوہ نواسوں اور نواسیوں کے تعلیم و تربیت پر بھی خاص توجہ مرکوز رکھی۔ انکا کہنا تھا کہ انکی نواسہ نواسیوں کی تعداد 18 تھی مگر سب کی تعلیم کارکردگی پر اس قدر نظر رکھتے تھے کہ امتحانی نتائج خود چیک کرتے تھے اچھی کارکردگی والوں کو انعام اور بری کاکردگی دکھانے والے بچوں کو ڈانٹ پلاتے تھے۔
روئیداد خان کی زندگی اور خدمات کے حوالے سے پروگرام میں خاص طور پر بات کرتے ہوئے سینئر سیاستدان آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے بتایا کہ روئیداد خان ایک قابل بیوروکریٹ اور بہترین شخصیت کے حامل تھے۔ ان سے ہمیشہ سیکھنے کو ملا ہے۔ مرحوم روئیداد خان دہائیوں تک پاکستان میں اہم عہدوں پر براجمان رہے مگر ان پر کھبی کرپشن یا اقراباپروری کے الزامات نہیں لگے، پاکستان جس کی بیورکرسی پر نااہلی اور کرپشن کے الزامات لگانا عام ہے مگر روئیداد خان ان میں سے بہت الگ تھے۔
آفتاب احمد خان کا مزید کہنا تھا کہ روئیداد خان کا پاکستان کی سیاسی اتر چڑھاؤ میں بھی اہم کردار رہا، انکا بھٹو سے لے کر ولی خان اور غلام اسحاق خان کے ساتھ تو زاتی لگاؤ رہا اور انکے بہت قریب سمجھے جانے والوں میں شامل تھے، نواز شریف سمیت دیگر سیاسی رہنما سیاسی امور پر ان سے اکثر رہنمائی لیتے تھے۔
پروگرام کے دوران مرحوم روئیداد خان کا خیبر نیوز کے ساتھ ماضی میں ریکارڈ کیے گئے انٹرویز کے مخصوص کلپ بھی چلائے گئے۔
سو سال سے زائد عمر گزارنے والے روئیداد خان نے اپنی صحت کا راز ورزش اور اچھی خواراک کو قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اپنے والد واک ہر کے کر جاتے تھے اور اس عادت کو زندگی کے آخری دنوں تک قائم رکھا۔ نوجوان نسل کو مشورہ دیتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ ہر انسان کو اتنی واک کرنی چاہے کہ وہ قبر تک بھی دوسروں کی کھندوں کے بجائے واک کرکے جانا چاہیے۔
مردان میں 1923 کو جنم لینے والے روئیداد خان پاکستان کے پہلے سول سروس گروپ کے 24 افسران میں شامل تھے۔ روئیداد خان نے اپنی زندگی میں پاکستان کے قیام، عروج اور زوال کو نہ صرف دیکھا بلکہ ان تمام مراحل کو اپنی انکھوں سے بھی دیکھا۔
پاکستان کے مسائل کے حوالے سے ان سے کئے گئے ایام سوال کے جواب میں روئیداد خان مرحوم کا کہنا تھا کہ انکی رائے میں پاکستان کے جملہ مسائل کی زمہ دار پاکستان کی عدلیہ ہے، انکا کہنا تھا کہ پاکستان کی عدلیہ ہی تھی جس نے پاکستان میں آمروں، جرنیلوں اور اشرافیہ کے ساتھ ملکر نہ صرف کام کیا بلکہ انکے ہر غیر قانونی اور غیر آئینی اقدمات کو آئین میں گنجائش پیدا کرکے تحفظ بھی فراہم کیا۔
روئیداد خان تقریباً ایک سو ایک سال کی عمر میں گزشتہ روز ہفتے ان جہان فانی سے چل بسے۔