گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ اگر وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور وفاق پر چڑھائی کا بیان دیتے ہیں تو اس پر قانون حرکت میں آئے گا۔
اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی پہلی بار کراچی پہنچے تو بانی پاکستان کے مزار پر حاضری دی۔ اس موقع پر انہوں نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دوٹوک الفاظ میں قانون کی پاسداری کی بات کی۔گورنر فیصل کریم کے مطابق ہر شہری پاکستان میں آزاد ہے اور کوئی بھی کسی کو کہیں آنے جانے سے نہیں روک سکتا، تاہم ملک میں آئین اور قانون موجود ہے۔ اگر وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور وفاق پر چڑھائی کرنے کا بیان دیتے ہیں تو پھر قانون بھی اس پرحرکت میں آئے گا۔
ان کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی ایسی حرکتیں کر رہے ہیں کہ ان کی حکومت کو ختم کیا جائے۔علی امین گنڈاپور سے درخواست کروں گا کہ وہ آئین کو پڑھ لیں۔ انہوں نے بانمی نے بانی پی ٹی آئی کے قریبی ساتھیوں کو سائیڈ لائن کیا ہےاور وہ کچھ چیزیں بھی چھپانا چاہتے ہیں۔فیصل کریم کنڈی کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی کے بیان کی نفی کرتا ہوں۔ جب چھوٹے بندے کوبڑی پوسٹ پر بٹھایا جائے تو ایسا ہی ہوتا ہے۔اپنی نالائقی اور کوتاہی کو چھپانے کے لیے ایسے بیانات نہیں دینے چاہئیں۔ اس لئےہم نفرتوں کا خاتمہ کریں گے اور پوری کوشش کریں گئے کہ نفرت کے بجائے محبت کو باٹیں۔
گورنر کے پی نے کہا ہے کہ ملک کو مختلف چیلنجز درپیش ہیں جبکہ ساتھ ہی صوبے کی گورننس بھی زیادہ بہتر نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ اپنے ضلع میں ہی نہیں جا سکتے تو صوبے میں امن و امان کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ اس لئےان سے درخواست کرتا ہوں کہ اپنے شہدا کو انصاف دلوائیں۔فیصل کریم نے کہا ہےکہ کوشش ہوگی کہ صوبے بھر میں وفاق کا وکیل بنوں اور صوبے ومرکز میں پل کا کردار ادا کروں کیونکہ ان دوریوں سے مشکلات عوام کو ہوں گی۔
ان کے مطابق دہشتگردی کیخلاف سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کو سپورٹ کریں گے جبکہ کے پی کے بقایاجات کیلیے ہر فورم پر مقدمہ بھی لڑیں گے۔ ایسی کوئی کوشش نہیں کروں گا کہ صوبے اور مرکزمیں ہمارا کیس کمزور ہو۔مزید فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ ہر جماعت کے لیڈر کے پاس میں خود چل کر جاؤں گا اور مولانا فضل الرحمان سے درخواست کروں گا کہ وہ بھی گورنر ہاؤس تشریف لائیں۔