خیبر نیوز کے پروگرام خیبر آن لائن میں ٹیلیفون کالز کے ذریعے بات کرتے ہوئے خیبر پختونخوا کے مخلتف علاقوں سے عوام نے بتایا کہ صوبے کے عوام نے اخلاص کے ساتھ پی ٹی آئی کو تیسری مرتبہ بھاری مینڈیٹ سے منتخب کیا مگر افسوس عوامی نمائندگان عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام ہیں۔
ایک کالر نے کوہاٹ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انکے علاقے کے روڈ کئی عرصے سے خراب ہیں جبکہ وہاں سے منتخب ہونے والے ایم این اے شہریار آفریدی اپنے حلقے کے بنیادی مسائل ابھی تک حل نہیں کر سکا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ لوگ عمران خان کے نامزد امیدواروں کو بھاری اکثریت سے ووٹ دیتے ہیں مگر جب یہ لوگ منتخب ہوتے ہیں تو پھر واپس مڑ کر علاقے کے مسائل پر توجہ نہیں دیتے۔
دوسرے ایک کالر جن کا تعلق دیر سے تھا نے بتایا کہ گزشتہ عام انتخابات میں انکے پورے علاقے سے پی ٹی آئی کے علاوہ دوسری کسی جماعت کا نمائندہ الیکشن نہیں جیتا، مگر اتنے بھاری مینڈیٹ کے بعد بھی عوامی نمائندے انکے بنیادی مسائل ابھی تک حل نہیں کر سکے۔ انہوں نے مزید بات کرتے ہوئے بتایا کہ بارشوں اور خاص طور انکے علاقے میں دریا کے دونوں اطراف آبادی کو سب سے بڑے دشواری سیلابی صورتحال کے بعد آمد رفت کے بڑے مسائل درپیش ہیں، لوگ دریا بھر جانے کی وجہ سے دریا کے ایک طرف محصور ہو کر رہ جاتے ہیں، اور جب تک دریا کا پانی کم نہیں ہوتا لوگ اپنے گھروں یا گاؤں تک محدود ہوتے ہیں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ وہ اس سلسلے میں علاقے کے منتخب نمائندوں کے پاس کئی برتبہ گئے مگر انہیں نے اپنے حلقے کے مسائل حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
پروگرام میں بات کرتے ہوئے ایک کالر نے بتایا کہ بظاہر عام انتخابات کے بعد سیاسی استحکام بنتا نظر آرہا ہے، مگر خدشہ موجود ہے کہ عدالتوں کے طرف سے سیاسی فیصلے موجودہ نظام کو دوبارہ سے کمزور کر دیگا۔